Book - حدیث 2163

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ فِي جَامِعِ النِّكَاحِ صحیح حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرًا، يَقُولُ: إِنَّ الْيَهُودَ يَقُولُونَ: إِذَا جَامَعَ الرَّجُلُ أَهْلَهُ فِي فَرْجِهَا مِنْ وَرَائِهَا كَانَ وَلَدُهُ أَحْوَلَ! فَأَنْزَلَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى:{نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ}[البقرة: 223].

ترجمہ Book - حدیث 2163

کتاب: نکاح کے احکام و مسائل باب: نکاح کے متفرق مسائل سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ یہودی کہا کرتے تھے کہ اگر آدمی اپنی بیوی سے اس کے پیچھے سے فرج ( قبل ) میں مباشرت کرے ( کہ وہ پیٹ کے بل لیٹی ہوئی ہو ) تو اس سے بچہ بھینگا پیدا ہوتا ہے ، تو اللہ عزوجل نے یہ نازل فرمایا «نساؤكم حرث لكم فأتوا حرثكم أنى شئتم» ” تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں ، اپنی کھیتیوں میں جیسے چاہو آؤ ۔ “
تشریح : یعنی یہودیوں کا قول وہم باطل ہے اور زوجین کو باہم ہر طرح سے تلذذ کی اجازت ہے ۔ صرف شرط وہی ہے جو اوپر کی حدیث میں ذکر آئی اور مزید یہ کہ ایام حیض بھی نہ ہوں ۔ یعنی یہودیوں کا قول وہم باطل ہے اور زوجین کو باہم ہر طرح سے تلذذ کی اجازت ہے ۔ صرف شرط وہی ہے جو اوپر کی حدیث میں ذکر آئی اور مزید یہ کہ ایام حیض بھی نہ ہوں ۔