Book - حدیث 2161

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ فِي جَامِعِ النِّكَاحِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ كُرَيْبٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَوْ أَنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْتِيَ أَهْلَهُ، قَالَ: بِسْمِ اللَّهِ، اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ، وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا، ثُمَّ قُدِّرَ أَنْ يَكُونَ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ فِي ذَلِكَ, لَمْ يَضُرَّهُ شَيْطَانٌ أَبَدًا.

ترجمہ Book - حدیث 2161

کتاب: نکاح کے احکام و مسائل باب: نکاح کے متفرق مسائل سیدنا ابن عباس ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” تم میں سے کوئی جب اپنی اہلیہ سے مباشرت کا ارادہ کرے اور درج ذیل دعا پڑھ لے تو اگر ان میں اس باری میں بچہ مقدر ہوا تو اسے شیطان کبھی نقصان نہیں پہنچا سکے گا ۔ ( دعا یہ ہے ) «بسم الله ، اللهم جنبنا الشيطان وجنب الشيطان رزقتنا» اللہ کے نام سے ، اے اللہ ! ہم کو شیطان سے دور رکھ ، اور شیطان کو اس سے دور رکھ جو تو ہمیں عنایت فرمائے ۔ “
تشریح : علامہ داودی نے کہا ہے کہ اس سے بچے کی کلی عصمت مراد نہیں بلکہ یہ ہے کہ شیطان اس کو دین کے معاملے میں فتنے میں نہیں ڈال سکے گا کہ کفر تک پہنچا دے ۔(عون المعبود) علامہ داودی نے کہا ہے کہ اس سے بچے کی کلی عصمت مراد نہیں بلکہ یہ ہے کہ شیطان اس کو دین کے معاملے میں فتنے میں نہیں ڈال سکے گا کہ کفر تک پہنچا دے ۔(عون المعبود)