كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ فِي حَقِّ الْمَرْأَةِ عَلَى زَوْجِهَا حسن حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ حَكِيمٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! نِسَاؤُنَا, مَا نَأْتِي مِنْهُنَّ وَمَا نَذَرُ؟ قَالَ: >ائْتِ حَرْثَكَ أَنَّى شِئْتَ، وَأَطْعِمْهَا إِذَا طَعِمْتَ، وَاكْسُهَا إِذَا اكْتَسَيْتَ، وَلَا تُقَبِّحِ الْوَجْهَ، وَلَا تَضْرِبْ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَى شُعْبَةُ >تُطْعِمُهَا إِذَا طَعِمْتَ، وَتَكْسُوهَا إِذَا اكْتَسَيْتَ.
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
باب: شوہر کے ذمے بیوی کے حقوق کا بیان
بہز بن حکیم اپنے والد ( حکیم ) سے ، وہ ( ان کے ) دادا ( معاویہ بن حیدہ قشیری ؓ ) سے روایت کرتے ہیں کہتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم اپنی بیویوں سے کس طرح فائدہ اٹھائیں اور کیا چھوڑیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اپنی کھیتی کو آ جیسے تو چاہے ، اسے کھلا جب تو کھائے ، اسے پہنا جب تو پہنے ، چہرے کے قبیح ہونے کی بد دعا ( یا گالی ) نہ دے اور ( منہ پر ) مت مار ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ شعبہ کی روایت میں ہے «طعمها إذا طعمت وتكسوها إذا اكتسيت» ۔
تشریح :
1 : سورۃ بقرہ کی آیت نمبر (223 )میں ہے (نسا وکم حرث لکم فاتو احرتکم انی شئتم ) تمہاری کھیتیاں ہیں ،اپنی کھیتیوں میں جس طرح چاہوآو)
2 : اللہ تعالی اور اس کے رسول ﷺنے میاں بیوی کے تعلق کوجس بلیغ انداز میں پیش فرما دیا اس سے بڑھ کراس کو بیان کرنا ناممکن اور محال ہے ۔ دنیا کی کوئی زبان اس کا کوئی سا ادب اس کی نظر پیش کرنے سے قاصر ہے ۔
1 : سورۃ بقرہ کی آیت نمبر (223 )میں ہے (نسا وکم حرث لکم فاتو احرتکم انی شئتم ) تمہاری کھیتیاں ہیں ،اپنی کھیتیوں میں جس طرح چاہوآو)
2 : اللہ تعالی اور اس کے رسول ﷺنے میاں بیوی کے تعلق کوجس بلیغ انداز میں پیش فرما دیا اس سے بڑھ کراس کو بیان کرنا ناممکن اور محال ہے ۔ دنیا کی کوئی زبان اس کا کوئی سا ادب اس کی نظر پیش کرنے سے قاصر ہے ۔