Book - حدیث 213

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ فِي الْمَذْيِ ضعیف حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الْيَزَنِيُّ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ سَعْدٍ الْأَغْطَشِ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ عَائِذٍ الْأَزْدِيِّ قَالَ هِشَامٌ وَهُوَ ابْنُ قُرْطٍ أَمِيرُ حِمْصَ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَمَّا يَحِلُّ لِلرَّجُلِ مِنِ امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ؟ قَالَ: فَقَالَ: >مَا فَوْقَ الْإِزَارِ، وَالتَّعَفُّفُ عَنْ ذَلِكَ أَفْضَلُ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَلَيْسَ هُوَ يَعْنِي الْحَدِيثَ بِالْقَوِيِّ.

ترجمہ Book - حدیث 213

کتاب: طہارت کے مسائل باب: مذی کامسئلہ سیدنا معاذ بن جبل ؓ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا کہ ایام حیض میں مرد کے لیے اپنی بیوی سے کیا حلال ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” تہہ بند سے اوپر اوپر ۔ ( حلال ہے ) تاہم اس سے بچنا افضل ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ یہ حدیث قوی نہیں ۔
تشریح : ایام مخصوصہ میں جوان میاں بیوی کوازحداحتیاط چاہئےعین ممکن ہےکہ ایسی حدتک پہنچ جائیں کہ واپس آنا مشکل ہوجائے۔ تاہم (جماع کےبغیر)مباشرت جائز ہے‘ کیونکہ مذکورہ حدیث ضعیف ہے۔ ایام مخصوصہ میں جوان میاں بیوی کوازحداحتیاط چاہئےعین ممکن ہےکہ ایسی حدتک پہنچ جائیں کہ واپس آنا مشکل ہوجائے۔ تاہم (جماع کےبغیر)مباشرت جائز ہے‘ کیونکہ مذکورہ حدیث ضعیف ہے۔