كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ فِي خُطْبَةِ النِّكَاحِ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا عِمْرَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ، عَنْ أَبِي عِيَاضٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ... أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا تَشَهَّدَ ذَكَرَ نَحْوَهُ وَقَالَ بَعْدَ قَوْلِهِ وَرَسُولُهُ >أَرْسَلَهُ بِالْحَقِّ بَشِيرًا وَنَذِيرًا، بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ، مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ, فَقَدْ رَشَدَ، وَمَنْ يَعْصِهِمَا, فَإِنَّهُ لَا يَضُرُّ إِلَّا نَفْسَهُ، وَلَا يَضُرُّ اللَّهَ شَيْئًا.
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل باب: خطبہ نکاح کے احکام و مسائل سیدنا ابن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب خطبہ پڑھتے ، تو گزشتہ حدیث کے مثل ذکر کیا ۔ اور «محمدا عبده ورسوله» کے بعد یہ کہتے «أرسله بالحق بشيرا ونذيرا بين يدي الساعة ، من يطع الله ورسوله فقد رشد ، ومن يعصه فإنه لا يضر إلا نفسه ولا يضر الله شيئا» ” اللہ نے ان کو حق دے کر خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا کہ قیامت سے پہلے پہلے لوگوں کو متنبہ کر دیں ۔ جس نے بھی اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی وہ یقیناً ہدایت پا گیا اور جس نے ان کی نافرمانی کی اس نے اپنا ہی نقصان کیا ، وہ اللہ کا کوئی نقصان نہیں کر سکتا ۔ “