Book - حدیث 2110

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ قِلَّةِ الْمَهْرِ ضعیف حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ جِبْرَائِيلَ الْبَغْدَادِيُّ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ، أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ مُسْلِمِ بْنِ رُومَانَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ ابْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَال:َ >مَنْ أَعْطَى فِي صَدَاقِ امْرَأَةٍ مِلْءَ كَفَّيْهِ سَوِيقًا أَوْ تَمْرًا, فَقَدِ اسْتَحَلَّ<. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ صَالِحِ بْنِ رُومَانَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ مَوْقُوفًا وَرَوَاهُ أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ رُومَانَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: كُنَّا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَسْتَمْتِعُ بِالْقُبْضَةِ مِنَ الطَّعَامِ، عَلَى مَعْنَى الْمُتْعَةِ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ عَلَى مَعْنَى أَبِي عَاصِمٍ.

ترجمہ Book - حدیث 2110

کتاب: نکاح کے احکام و مسائل باب: حق مہر کم باندھنے کا بیان موسیٰ بن مسلم بن رومان ‘ ابوالزبیر سے ‘ وہ سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جس شخص نے کسی عورت کو مہر میں دو ہاتھ بھر کر ستو دے دیے یا کھجور ‘ اس نے اس کو حلال کر لیا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو عبدالرحمٰن بن مھدی نے صالح بن رومان سے ‘ انہوں نے ابو الزبیر سے ‘ انہوں نے جابر بن عبداللہ ؓ سے موقوف روایت کیا ہے ۔ اور ابوعاصم نے صالح بن رومان سے انہوں نے ابوالزبیر سے انہوں نے جابر ؓ سے روایت میں کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے دور میں ہم ایک مٹھی طعام پر متعہ کر لیا کرتے تھے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے فرمایا اس کو ابن جریج نے بواسطہ ابو الزبیر ‘ جابر ؓ سے ابوعاصم کی طرح بیان کیا ۔
تشریح : نکاح متعہ خیبر سے پہلے حلال تھا ،بعد میں بھی کچھ اوقات میں حلال رہا ۔ مگر فتح مکہ کے موقع پر کلیتا حرام کر دیا گیا ۔ یہ قصہ نزول حرمت سے پہلے کا ہو سکتا ہے اور اس میں اصل بات کم سے کم مہرکا ذکر ہے جو کہ شرعی حلال نکاح لازمی جزو ہے ۔ متعہ کے باقی امور منسوخ کرکے حرام قراد دیے جاچکے ہیں ۔(مزید دیکھے.ّفوائد حدیث نمبر2073) نکاح متعہ خیبر سے پہلے حلال تھا ،بعد میں بھی کچھ اوقات میں حلال رہا ۔ مگر فتح مکہ کے موقع پر کلیتا حرام کر دیا گیا ۔ یہ قصہ نزول حرمت سے پہلے کا ہو سکتا ہے اور اس میں اصل بات کم سے کم مہرکا ذکر ہے جو کہ شرعی حلال نکاح لازمی جزو ہے ۔ متعہ کے باقی امور منسوخ کرکے حرام قراد دیے جاچکے ہیں ۔(مزید دیکھے.ّفوائد حدیث نمبر2073)