كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ فِي تَزْوِيجِ مَنْ لَمْ يُولَدْ ضعیف حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ أَنَّ خَالَتَهُ أَخْبَرَتْهُ عَنِ امْرَأَةٍ، قَالَتْ: هِيَ مُصَدَّقَةٌ امْرَأَةُ صِدْقٍ، قَالَتْ: بَيْنَا أَبِي فِي غَزَاةٍ فِي الْجَاهِلِيَّةِ، إِذْ رَمِضُوا، فَقَالَ رَجُلٌ: مَنْ يُعْطِينِي نَعْلَيْهِ وَأُنْكِحُهُ أَوَّلَ بِنْتٍ تُولَدُ لِي؟ فَخَلَعَ أَبِي نَعْلَيْهِ، فَأَلْقَاهُمَا إِلَيْهِ، فَوُلِدَتْ لَهُ جَارِيَةٌ، فَبَلَغَتْ... وَذَكَرَ نَحْوَهُ، لَمْ يَذْكُرْ قِصَّةَ الْقَتِيرِ.
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
باب: قبل ازولادت لڑکی کا نکاح کر دینا
ابراہیم بن میسرہ نے بیان کیا کہ اس کی خالہ نے ایک خاتون سے خبر سنائی جو کمال کی سچی عورت تھی ‘ وہ بیان کرتی تھی کہ دور جاہلیت میں میرے والد ایک جنگ میں گئے ۔ ان لوگوں کو گرمی لگنے لگی تو ایک شخص نے کہا : کون ہے جو مجھے اپنے جوتے دیدے ‘ میں اس کا اپنی پہلی پیدا ہونے والی بیٹی سے نکاح کر دوں گا ۔ چنانچہ میرے باپ نے اپنے جوتے اتار کر اس کی طرف پھینک دیے ۔ پھر اس کے ہاں لڑکی پیدا ہوئی ‘ اور بالغ ہو گئی ۔ اور گزشتہ قصہ کی مانند بیان کیا مگر سفیدی ظاہر ہونے کا ذکر نہیں کیا ۔
تشریح :
یہ دونوں روایات ضعیف ہیں اس لئے ان سے کسی مسئلے کے اثبات میں دلیل نہیں لی کاسکتی ۔
یہ دونوں روایات ضعیف ہیں اس لئے ان سے کسی مسئلے کے اثبات میں دلیل نہیں لی کاسکتی ۔