Book - حدیث 2055

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَال:َ يَحْرُمُ مِنَ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنَ الْوِلَادَةِ.

ترجمہ Book - حدیث 2055

کتاب: نکاح کے احکام و مسائل باب: رضاعت کی بنا پر قائم ہونے والے وہ سب رشتے حرام ہیں جو نسب کی بنا پر حرام ہیں ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” رضاعت کی بنا پر وہ تمام رشتے حرام ہو جاتے ہیں جو ولادت کے تعلق سے حرام ہیں ۔ “
تشریح : نکاح میں محرمات کی دو قسمیں ہیں۔ ابدی محرمات اور وقتی محرمات ابدی محرمات بسبب نسب کے سات ہیں۔1۔مایئں (اوپر تک) 2۔بیٹیاں (نیچے تک) تین حیققی بہنیں (ماں باپ دونوں کی طرف سے یا صرف باپ کی طرف سے یا ماں کی طرف سے )4۔بھانجیاں۔5بھتیجیاں۔6۔پھوپھیاں 7۔خالایئں۔بدلیل (حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ الخ)(النساء 23) اور ان کے مماثل وہ رشتے جو رضاعت سے قائم ہوتے ہیں۔سب حرام ہیں۔جیسے کہ اس باب کی حدیث میں آیا ہے۔تعلق مصاہرت (سسرال اور ازدواجی تعلق) کی بناء پر حرام ہونے والی خواتین یہ ہیں۔1۔بیویوں کی مایئں۔2۔بیویوں کی بیٹیاں بشرط یہ کہ بیوی سے دخول ہوا ہو۔3۔باپ دادا کی بیویاں 4۔بیٹوں کی بیویاں (نیچے تک)اور یہی رشتے اگر رضاعت سے قائم ہوں تو حرام ہیں۔ ایک محدود وقت تک کے لئے حرام رشتے یہ ہیں۔ بیوی کی بہن اس کی پھوپھی یا بھتیجی یا خالہ اور خالہ یا بھانجی اور آذاد آدمی کےلئے چار بیویاں موجود ہوں۔ تو پانچویں حرام ہے۔(کچھ علماء کے نزدیک) زانیہ تا آنکہ توبہ کرلے۔ اور وہ عورت جسے تین طلاقیں دی ہوں تاآنکہ کسی اور سے نکاح کرلے۔اور وہاں سے فارغ ہو۔ محرمہ اپنے احرام سے حلال ہونے تک اور کوئی مطلقہ جو اپنے ایام عدت میں ہو۔عدم ختم ہونے تک ان کے علاوہ دیگر عورتیں حلال ہیں۔( وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ)(النساء۔24)(دیکھئے۔تیسیرا العلام شرح عمدۃ الاحکام) نکاح میں محرمات کی دو قسمیں ہیں۔ ابدی محرمات اور وقتی محرمات ابدی محرمات بسبب نسب کے سات ہیں۔1۔مایئں (اوپر تک) 2۔بیٹیاں (نیچے تک) تین حیققی بہنیں (ماں باپ دونوں کی طرف سے یا صرف باپ کی طرف سے یا ماں کی طرف سے )4۔بھانجیاں۔5بھتیجیاں۔6۔پھوپھیاں 7۔خالایئں۔بدلیل (حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ الخ)(النساء 23) اور ان کے مماثل وہ رشتے جو رضاعت سے قائم ہوتے ہیں۔سب حرام ہیں۔جیسے کہ اس باب کی حدیث میں آیا ہے۔تعلق مصاہرت (سسرال اور ازدواجی تعلق) کی بناء پر حرام ہونے والی خواتین یہ ہیں۔1۔بیویوں کی مایئں۔2۔بیویوں کی بیٹیاں بشرط یہ کہ بیوی سے دخول ہوا ہو۔3۔باپ دادا کی بیویاں 4۔بیٹوں کی بیویاں (نیچے تک)اور یہی رشتے اگر رضاعت سے قائم ہوں تو حرام ہیں۔ ایک محدود وقت تک کے لئے حرام رشتے یہ ہیں۔ بیوی کی بہن اس کی پھوپھی یا بھتیجی یا خالہ اور خالہ یا بھانجی اور آذاد آدمی کےلئے چار بیویاں موجود ہوں۔ تو پانچویں حرام ہے۔(کچھ علماء کے نزدیک) زانیہ تا آنکہ توبہ کرلے۔ اور وہ عورت جسے تین طلاقیں دی ہوں تاآنکہ کسی اور سے نکاح کرلے۔اور وہاں سے فارغ ہو۔ محرمہ اپنے احرام سے حلال ہونے تک اور کوئی مطلقہ جو اپنے ایام عدت میں ہو۔عدم ختم ہونے تک ان کے علاوہ دیگر عورتیں حلال ہیں۔( وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ)(النساء۔24)(دیکھئے۔تیسیرا العلام شرح عمدۃ الاحکام)