Book - حدیث 2042

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ زِيَارَةِ الْقُبُورِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ قَرَأْتُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَافِعٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَجْعَلُوا بُيُوتَكُمْ قُبُورًا وَلَا تَجْعَلُوا قَبْرِي عِيدًا وَصَلُّوا عَلَيَّ فَإِنَّ صَلَاتَكُمْ تَبْلُغُنِي حَيْثُ كُنْتُمْ

ترجمہ Book - حدیث 2042

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: زیارت قبور کے احکام و مسائل سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اپنے گھروں کو قبرستان مت بناؤ ۔ اور نہ میری قبر کو عید ( میلہ گاہ ) بناؤ اور مجھ پر درود پڑھو ۔ تم جہاں کہیں بھی ہو گے تمہارا درود مجھ کو پہنچ جائے گا ۔ “
تشریح : 1۔ گھروں کو قبرستان بنانا یوں ہے کہ وہاں نماز تلاوت اور اذکار کے اعمال ترک کردیئے جایئں جیسے کہ قبرستان میں نہیں کئے جاتے۔اس میں مردوں کو بالخصوص تاکید ہے۔کہ اپنی نمازوں کا ایک حصہ یعنی سنن اور نوافل گھروں میں پڑھا کریں جو کہ نزول برکات کا باعث ہیں۔اور گھر والوں کے لئے اعمال خیر کی ترغیب وتربیت بھی ۔اس کادوسرا مفہوم یہ بھی ہوسکتا ہے۔کہ اپنی میتوں کو اپنے گھروں میں مت دفن کیا کرو بلکہ قبرستان میں دفنائو۔2۔رسول اللہ ﷺ کی قبر مبارک کے پاس مجمع لگانا بھیڑ کرنا بہت زیادہ دیرکھڑے رہنا یا بار بار آنا اسے میلہ گاہ بنانا ہے۔جو کہ ممنوع اور انتہائی خلاف ادب ہے۔جب ر سول اللہﷺ کی قبر مبارک کاادب یہ ہے تو دیگر صالحین کی قبروں پراجتماع اور عرس بطریق اولیٰ ممنوع اور حرام ہیں۔3۔رسول اللہ ﷺ پر صلاۃ وسلام پڑھنے کے لئے سفر کی مشقت اٹھانے کی کوئی ضرورت نہیں انسان جہاں کہیں ہو اس کا درود آپﷺ کو پہنچادیا جاتاہے۔ 1۔ گھروں کو قبرستان بنانا یوں ہے کہ وہاں نماز تلاوت اور اذکار کے اعمال ترک کردیئے جایئں جیسے کہ قبرستان میں نہیں کئے جاتے۔اس میں مردوں کو بالخصوص تاکید ہے۔کہ اپنی نمازوں کا ایک حصہ یعنی سنن اور نوافل گھروں میں پڑھا کریں جو کہ نزول برکات کا باعث ہیں۔اور گھر والوں کے لئے اعمال خیر کی ترغیب وتربیت بھی ۔اس کادوسرا مفہوم یہ بھی ہوسکتا ہے۔کہ اپنی میتوں کو اپنے گھروں میں مت دفن کیا کرو بلکہ قبرستان میں دفنائو۔2۔رسول اللہ ﷺ کی قبر مبارک کے پاس مجمع لگانا بھیڑ کرنا بہت زیادہ دیرکھڑے رہنا یا بار بار آنا اسے میلہ گاہ بنانا ہے۔جو کہ ممنوع اور انتہائی خلاف ادب ہے۔جب ر سول اللہﷺ کی قبر مبارک کاادب یہ ہے تو دیگر صالحین کی قبروں پراجتماع اور عرس بطریق اولیٰ ممنوع اور حرام ہیں۔3۔رسول اللہ ﷺ پر صلاۃ وسلام پڑھنے کے لئے سفر کی مشقت اٹھانے کی کوئی ضرورت نہیں انسان جہاں کہیں ہو اس کا درود آپﷺ کو پہنچادیا جاتاہے۔