Book - حدیث 2030

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ فِي دُخُولِ الْكَعْبَةِ صحیح حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ وَسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَمُسَدَّدٌ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ الْحَجَبِيِّ حَدَّثَنِي خَالِي عَنْ أُمِّي صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ الَأسْلَمِيَّةَ تَقُولُ قُلْتُ لِعُثْمَانَ مَا قَالَ لَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ دَعَاكَ قَالَ قَالَ إِنِّي نَسِيتُ أَنْ آمُرَكَ أَنْ تُخَمِّرَ الْقَرْنَيْنِ فَإِنَّهُ لَيْسَ يَنْبَغِي أَنْ يَكُونَ فِي الْبَيْتِ شَيْءٌ يَشْغَلُ الْمُصَلِّيَ قَالَ ابْنُ السَّرْحِ خَالِي مُسَافِعُ بْنُ شَيْبَةَ

ترجمہ Book - حدیث 2030

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: کعبہ کے اندر جانا منصور حجبی سے مروی ہے کہ مجھے میرے ماموں ( مسافع بن شیبہ ) نے میری والدہ صفیہ بنت شیبہ سے روایت کیا ، وہ کہتی ہیں کہ میں نے اسلمیہ سے سنا ، کہتی تھیں کہ میں نے عثمان ( بن طلحہ الحجبی ) سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ نے جب تمہیں بلایا تھا تو کیا فرمایا تھا ؟ انہوں نے کہا : آپ ﷺ نے فرمایا تھا ” میں تجھے یہ کہنا بھول گیا تھا کہ دو سینگوں کو ڈھانپ دو ، بیت اللہ میں کوئی ایسی چیز نہیں ہونی چاہیئے جو نمازی کو مشغول کرنے والی ہو ۔ “ ابن السرح نے اپنی سند میں «حدثني  خالي» کے بعد «مسافع بن شيبة» کے نام کی تصریح کی ہے ۔
تشریح : دو سینگوں سے مراد حضرت ابراہیم ؑ کے لئے اسماعیل ؑ کے فدیہ میں آنے والے مینڈھے کے سینگ ہیں۔جو کعبہ کے اندر محفوظ تھے۔2۔عام قاعدہ ہے کہ نمازی کے آگے ایسی کوئی چیز نہیں ہونی چاہیے۔ جو اس کی نظر یا دل کو مشغول کرنے والی ہو۔جیسے کہ صحیحین میں حدیث ہے۔کہ رسول اللہ ﷺنے اپنی سیاہ منقش چادرکے متعلق ف فرمایا تھا۔ میری یہ خمیصہ چادر ابوجہم کے پاس لے جائو۔اس نے تو مجھے ابھی نماز میں مشغول کردیاتھا۔انبجانیۃ۔(صاف)چادر لے آئو (صحیح بخاری الصلاۃ۔حدیث 373 وصحیح مسلم المساجد ۔حدیث 556) دو سینگوں سے مراد حضرت ابراہیم ؑ کے لئے اسماعیل ؑ کے فدیہ میں آنے والے مینڈھے کے سینگ ہیں۔جو کعبہ کے اندر محفوظ تھے۔2۔عام قاعدہ ہے کہ نمازی کے آگے ایسی کوئی چیز نہیں ہونی چاہیے۔ جو اس کی نظر یا دل کو مشغول کرنے والی ہو۔جیسے کہ صحیحین میں حدیث ہے۔کہ رسول اللہ ﷺنے اپنی سیاہ منقش چادرکے متعلق ف فرمایا تھا۔ میری یہ خمیصہ چادر ابوجہم کے پاس لے جائو۔اس نے تو مجھے ابھی نماز میں مشغول کردیاتھا۔انبجانیۃ۔(صاف)چادر لے آئو (صحیح بخاری الصلاۃ۔حدیث 373 وصحیح مسلم المساجد ۔حدیث 556)