Book - حدیث 2028

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الصَّلَاةِ فِي الْحِجْرِ حسن صحیح حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ كُنْتُ أُحِبُّ أَنْ أَدْخُلَ الْبَيْتَ فَأُصَلِّيَ فِيهِ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي فَأَدْخَلَنِي فِي الْحِجْرِ فَقَالَ صَلِّي فِي الْحِجْرِ إِذَا أَرَدْتِ دُخُولَ الْبَيْتِ فَإِنَّمَا هُوَ قَطْعَةٌ مِنْ الْبَيْتِ فَإِنَّ قَوْمَكِ اقْتَصَرُوا حِينَ بَنَوْا الْكَعْبَةَ فَأَخْرَجُوهُ مِنْ الْبَيْتِ

ترجمہ Book - حدیث 2028

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: حجر ( حطیم ) میں نماز پڑھنے کا بیان ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ میں چاہتی تھی کہ کعبہ کے اندر داخل ہوں اور اس میں نماز پڑھوں ، تو رسول اللہ ﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اور حجر ( یعنی حطیم ) میں داخل کر دیا اور فرمایا ” جب تم کعبہ میں داخل ہونا چاہو تو حجر میں نماز پڑھ لیا کرو ، یہ بھی بیت اللہ ہی کا حصہ ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ تیری قوم نے تعمیر کعبہ کے وقت اسی قدر پر اکتفا کیا اور اسے تعمیر سے خارج کر دیا تھا ۔ “
تشریح : رسول اللہ ﷺ کی عمر مبارک کا پینتیسواں سال تھا کہ قریش نے بیت اللہ کی خستہ عمارت کو از سر نو تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا اور عہد کیا کہ اس میں صرف حلال رقم ہی صرف کریں گے۔رنڈی کی اجرت ۔سود کی دولت۔اور کسی کا ناحق لیا ہوا مال استعمال نہیں ہونے دیں گے۔مگر حلال مال کی کمی پڑ گئی ۔ تو انھوں نے شمال کیطرف سے کعبہ کی لمبائی تقریباً چھ ہاتھ کم کردی۔یہی ٹکڑا حجر اور حطیم کہلاتا ہے۔(الرحیق المختوم) رسول اللہ ﷺ کی عمر مبارک کا پینتیسواں سال تھا کہ قریش نے بیت اللہ کی خستہ عمارت کو از سر نو تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا اور عہد کیا کہ اس میں صرف حلال رقم ہی صرف کریں گے۔رنڈی کی اجرت ۔سود کی دولت۔اور کسی کا ناحق لیا ہوا مال استعمال نہیں ہونے دیں گے۔مگر حلال مال کی کمی پڑ گئی ۔ تو انھوں نے شمال کیطرف سے کعبہ کی لمبائی تقریباً چھ ہاتھ کم کردی۔یہی ٹکڑا حجر اور حطیم کہلاتا ہے۔(الرحیق المختوم)