Book - حدیث 1988

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الْعُمْرَةِ صحيح دون قوله المرأة إني امرأة ... حجتي حَدَّثَنَاأَبُو كَامِلٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنِي رَسُولُ مَرْوَانَ الَّذِي أُرْسِلَ إِلَى أُمِّ مَعْقَلٍ قَالَتْ كَانَ أَبُو مَعْقَلٍ حَاجًّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا قَدِمَ قَالَتْ أُمُّ مَعْقَلٍ قَدْ عَلِمْتَ أَنَّ عَلَيَّ حَجَّةً فَانْطَلَقَا يَمْشِيَانِ حَتَّى دَخَلَا عَلَيْهِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عَلَيَّ حَجَّةً وَإِنَّ لِأَبِي مَعْقَلٍ بَكْرًا قَالَ أَبُو مَعْقَلٍ صَدَقَتْ جَعَلْتُهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطِهَا فَلْتَحُجَّ عَلَيْهِ فَإِنَّهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَعْطَاهَا الْبَكْرَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي امْرَأَةٌ قَدْ كَبِرْتُ وَسَقِمْتُ فَهَلْ مِنْ عَمَلٍ يُجْزِئُ عَنِّي مِنْ حَجَّتِي قَالَ عُمْرَةٌ فِي رَمَضَانَ تُجْزِئُ حَجَّةً

ترجمہ Book - حدیث 1988

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: عمرے کے احکام و مسائل ابوبکر بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ مجھے مروان کے اس پیغامبر نے خبر دی جس کو اس نے ام معقل ؓا کے ہاں بھیجا تھا ۔ ام معقل ؓا نے کہا کہ ابو معقل ؓ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ حج کے لیے نکلے ۔ جب وہ آئے تو ام معقل نے کہا : تم جانتے ہو کہ مجھ پر ( بھی ) حج ( لازم ) ہے ۔ چنانچہ وہ دونوں چلتے آئے حتیٰ کہ رسول اللہ ﷺ سے ملے ۔ پس ام معقل ؓا نے کہا : اے اللہ کے رسول ! بلاشبہ مجھ پر حج فرض ہے اور ابو معقل کے پاس صرف ایک اونٹ ہے ۔ ابو معقل ؓ کہنے لگے یہ سچ کہتی ہے اور میں نے اس اونٹ کو اللہ کی راہ میں کر دیا ہے ( جہاد میں ۔ ) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” تم یہ اسے دے دو ، یہ اس پر حج کرے گی ، یہ بھی فی سبیل اللہ ہے ۔ “ چنانچہ ابو معقل ؓ نے یہ اونٹ اسے دے دیا ۔ تو وہ کہنے لگی : اے اللہ کے رسول ! میں عورت ذات ہوں ، عمر زیادہ ہو گئی ہے اور بیمار بھی ہوں ، تو کیا کوئی عمل ایسا ہے جو مجھ سے میرے حج سے کفایت کر جائے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” رمضان میں عمرہ ، حج سے کفایت کرتا ہے ۔ “
تشریح : شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نےاے اللہ! رسول ﷺ میں عورت ذات ہوں۔سے کفایت کرجائے۔تک کے حصے کے بغیر اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔لیکن پھر اس کے بعد والا حصہ یعنی رمضان میں عمرہ حج سے کفایت کرتا ہے۔یہ بھی غیر صحیح ہونا چاہیے۔کیونکہ اس کا تعلق اسی سوال سے ہے۔جسے ضعیف قرار دیا گیا ہے۔علاوہ ازیں دوسری صحیح روایات میں یہ الفاظ بیان ہوئے ہیں۔رمضان میں عمرہ حج کے برابر ہے۔ نہ کہ حج سے کفایت کرتاہے۔واللہ اعلم۔ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نےاے اللہ! رسول ﷺ میں عورت ذات ہوں۔سے کفایت کرجائے۔تک کے حصے کے بغیر اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔لیکن پھر اس کے بعد والا حصہ یعنی رمضان میں عمرہ حج سے کفایت کرتا ہے۔یہ بھی غیر صحیح ہونا چاہیے۔کیونکہ اس کا تعلق اسی سوال سے ہے۔جسے ضعیف قرار دیا گیا ہے۔علاوہ ازیں دوسری صحیح روایات میں یہ الفاظ بیان ہوئے ہیں۔رمضان میں عمرہ حج کے برابر ہے۔ نہ کہ حج سے کفایت کرتاہے۔واللہ اعلم۔