Book - حدیث 1983

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الْحَلْقِ وَالتَّقْصِيرِ صحیح حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُسْأَلُ يَوْمَ مِنًى فَيَقُولُ لَا حَرَجَ فَسَأَلَهُ رَجُلٌ فَقَالَ إِنِّي حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ اذْبَحْ وَلَا حَرَجَ قَالَ إِنِّي أَمْسَيْتُ وَلَمْ أَرْمِ قَالَ ارْمِ وَلَا حَرَجَ

ترجمہ Book - حدیث 1983

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: سر منڈانے یا کتروانے کا بیان سیدنا ابن عباس ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے منٰی کے دنوں میں سوالات کیے جاتے تھے اور آپ ﷺ فرماتے تھے ” کوئی حرج نہیں ۔“ ایک شخص نے سوال کرتے ہوئے کہا : میں نے قربانی سے پہلے بال مونڈ لیے ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” قربانی کرو اور کوئی حرج نہیں ۔ “ ایک نے کہا : میں نے شام کر دی ہے اور رمی نہیں کی ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” رمی کرو اور کوئی حرج نہیں ۔ “
تشریح : یوم النحر(دسویں تاریخ) اعمال اگر اس ترتیب سے ہوں کہ پہلے رمی جمرہ پھرقربانی حجامت اور طواف افاضہ ہو تو بہت ہی افضل ہے۔ورنہ آگے پیچھے بھی جائز ہے۔ یوم النحر(دسویں تاریخ) اعمال اگر اس ترتیب سے ہوں کہ پہلے رمی جمرہ پھرقربانی حجامت اور طواف افاضہ ہو تو بہت ہی افضل ہے۔ورنہ آگے پیچھے بھی جائز ہے۔