كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الصَّلَاةِ بِجَمْعٍ صحيح م لكن قوله بإقامة واحدة شاذ إلا أن يزاد لكل صلاة حَدَّثَنَا ابْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ أَفَضْنَا مَعَ ابْنِ عُمَرَ فَلَمَّا بَلَغْنَا جَمْعًا صَلَّى بِنَا الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ ثَلَاثًا وَاثْنَتَيْنِ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ لَنَا ابْنُ عُمَرَ هَكَذَا صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْمَكَانِ
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
باب: مزدلفہ میں نماز کا بیان
سعید بن جبیر نے کہا کہ ہم سیدنا ابن عمر ؓ کی معیت میں ( عرفات سے ) لوٹے ۔ جب مزدلفہ پہنچے تو انہوں نے ہمیں مغرب اور عشاء کی نمازیں تین رکعتیں اور دو رکعتیں ایک تکبیر کے ساتھ پڑھائیں ۔ جب فارغ ہوئے تو ابن عمر ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس جگہ ہمیں اسی طرح نماز پڑھائی تھی ۔
تشریح :
اس میں بھی ایک اقامت کا زکر ہے۔جو درست نہیں ہے جیسا کہ گزشتہ حدیث میں گزرا ہے۔
اس میں بھی ایک اقامت کا زکر ہے۔جو درست نہیں ہے جیسا کہ گزشتہ حدیث میں گزرا ہے۔