Book - حدیث 1929

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الصَّلَاةِ بِجَمْعٍ صحيح بزيادة لكل صلاة حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ الْمَغْرِبَ ثَلَاثًا وَالْعِشَاءَ رَكْعَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ مَالِكُ بْنُ الْحَارِثِ مَا هَذِهِ الصَّلَاةُ قَالَ صَلَّيْتُهُمَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْمَكَانِ بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ

ترجمہ Book - حدیث 1929

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: مزدلفہ میں نماز کا بیان عبداللہ بن مالک ( بن حارث ) بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کے ساتھ نماز پڑھی ۔ مغرب کی تین اور عشاء کی دو رکعتیں ۔ مالک بن حارث نے ان سے کہا : یہ کس طرح کی نماز ہے ؟ انہوں نے کہا : میں نے ان کو رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اس جگہ ایک ہی تکبیر کے ساتھ پڑھا ہے ۔
تشریح : اس حدیث میں ایک ہی تکبیر سے دو نمازوں کے پڑھنے کا زکر ہے۔جبکہ ہرنماز کے لئے الگ الگ سے اقامت کہناصحیح تر احادیث سے ثابت ہے۔(صحیح البخاری الحج حدیث ۔1673)اسی حدیث کی بابت شیخ البانی کہتے ہیں۔کہ یہ روایت (لکل صلاۃ) (یعنی ہرنماز کےلئے الگ الگ تکبیر کہی ) کی زیادتی کے ساتھ صحیح ہے۔ اس حدیث میں ایک ہی تکبیر سے دو نمازوں کے پڑھنے کا زکر ہے۔جبکہ ہرنماز کے لئے الگ الگ سے اقامت کہناصحیح تر احادیث سے ثابت ہے۔(صحیح البخاری الحج حدیث ۔1673)اسی حدیث کی بابت شیخ البانی کہتے ہیں۔کہ یہ روایت (لکل صلاۃ) (یعنی ہرنماز کےلئے الگ الگ تکبیر کہی ) کی زیادتی کے ساتھ صحیح ہے۔