كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ صِفَةِ حَجَّةِ النَّبِيِّﷺ صحیح حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ جَعْفَرٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَابِرٍ فَذَكَرَ هَذَا الْحَدِيثَ وَأَدْرَجَ فِي الْحَدِيثِ عِنْدَ قَوْلِهِ <قرآن> وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَل قرآن> ًّى قَالَ فَقَرَأَ فِيهِمَا بِالتَّوْحِيدِ <قرآن> وَقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُون قرآن> َ وَقَالَ فِيهِ قَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِالْكُوفَةِ قَالَ أَبِي هَذَا الْحَرْفُ لَمْ يَذْكُرْهُ جَابِرٌ فَذَهَبْتُ مُحَرِّشًا وَذَكَرَ قِصَّةَ فَاطِمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: نبی کریم ﷺ کے حج کا بیان جناب جعفر ( صادق ) ؓ نے بیان کیا کہ مجھے میرے والد ( محمد باقر ؓ ) نے سیدنا جابر ؓ سے بیان کیا ۔ اور یہ حدیث بیان کی ۔ اور اپنی حدیث پر «واتخذوا من مقام إبراهيم مصلى» کی جگہ یہ بات اپنی طرف سے بڑھائی کہ آپ نے ان رکعات میں توحید ( یعنی ) «قل هو الله أحد» اور «قل يا أيها الكافرون» کی تلاوت کی ( یہ جملہ مدرج ہے ۔ ) اور اس میں بیان کیا کہ سیدنا علی ؓ نے یہ واقعہ کوفہ میں بیان کیا تھا ۔ میرے والد ( محمد بن علی ؓ ) نے کہا کہ جابر نے یہ لفظ بھی نہیں کہے تھے کہ ” میں غصے کے عالم میں جلدی سے گیا تھا ۔“ اور فاطمہ ؓا کا قصہ بیان کیا ۔