Book - حدیث 1901

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ أَمْرِ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ صحیح حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ حَدِيثُ السِّنِّ أَرَأَيْتِ قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَى إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّه ِ فَمَا أَرَى عَلَى أَحَدٍ شَيْئًا أَنْ لَا يَطَّوَّفَ بِهِمَا قَالَتْ عَائِشَةُ كَلَّا لَوْ كَانَ كَمَا تَقُولُ كَانَتْ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ لَا يَطَّوَّفَ بِهِمَا إِنَّمَا أُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِي الْأَنْصَارِ كَانُوا يُهِلُّونَ لِمَنَاةَ وَكَانَتْ مَنَاةُ حَذْوَ قُدَيْدٍ وَكَانُوا يَتَحَرَّجُونَ أَنْ يَطُوفُوا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَلَمَّا جَاءَ الْإِسْلَامُ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَ ى إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ

ترجمہ Book - حدیث 1901

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: صفا اور مروہ کا بیان جناب عروہ ( بن زبیر ) کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے کہا : اور میں ان دنوں نوعمر تھا : فرمائیے اللہ تعالیٰ کے فرمان <قرآن> «إن الصفا والمروة من شعائر الله» </قرآن> سے میں یہ سمجھتا ہوں کہ اگر کوئی ان کے درمیان سعی نہ کرتے تو اس پر کوئی حرج نہیں ! عائشہ ؓا نے فرمایا : ہرگز نہیں ، اگر بات ایسے ہوتی جیسے تم کہہ رہے ہو تو آیت کریمہ یوں ہوتی «فلا جناح عليه أن لا يطوف بهما» ” اگر وہ ان کی سعی نہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ۔ “ دراصل یہ آیت انصار کے بارے میں نازل ہوئی تھی ۔ یہ لوگ منات ( بت ) کے قصد سے احرام باندھا کرتے تھے اور یہ بت مقام قدید کے بالمقابل نصب تھا ۔ اور پھر یہ لوگ صفا مروہ کی سعی میں حرج سمجھتے تھے ۔ جب اسلام آیا تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے اس بارے میں سوال کیا تو اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی <قرآن> «إن الصفا والمروة من شعائر الله» </قرآن> ۔
تشریح : قرآن مجید کو محض لغت کی بنیاد پر سمجھنے کی کوشش کرنا اور احادیث صحیحہ سے اعراض کرنا بہت بڑی جہالت ہے قرآن مجید کا وہی فہم معتبر ہے۔اور اسلام کی حقیقی تعبیر وہی ہے۔جو سلف صالحین (صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین )نے کی ہے۔ شان نزول جو صحیح احادیث و اسانید سے ثابت ہیں۔ ان سے استفادہ کرنا بھی از حد ضروری ہے۔جیسے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے وضاحت فرمائی۔ قرآن مجید کو محض لغت کی بنیاد پر سمجھنے کی کوشش کرنا اور احادیث صحیحہ سے اعراض کرنا بہت بڑی جہالت ہے قرآن مجید کا وہی فہم معتبر ہے۔اور اسلام کی حقیقی تعبیر وہی ہے۔جو سلف صالحین (صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین )نے کی ہے۔ شان نزول جو صحیح احادیث و اسانید سے ثابت ہیں۔ ان سے استفادہ کرنا بھی از حد ضروری ہے۔جیسے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے وضاحت فرمائی۔