Book - حدیث 1894

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الطَّوَافِ بَعْدَ الْعَصْرِ صحیح حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ وَالْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ وَهَذَا لَفْظُهُ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَابَاهَ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَمْنَعُوا أَحَدًا يَطُوفُ بِهَذَا الْبَيْتِ وَيُصَلِّي أَيَّ سَاعَةٍ شَاءَ مِنْ لَيْلٍ أَوْ نَهَارٍ قَالَ الْفَضْلُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا بَنِي عَبْدِ مَنَافٍ لَا تَمْنَعُوا أَحَدًا

ترجمہ Book - حدیث 1894

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: عصر کے بعد طواف سیدنا جبیر بن مطعم ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا ” کسی کو منع مت کرو جس وقت بھی کوئی اس گھر کا طواف کرنا چاہے اور نماز پڑھنا چاہے ( تو پڑھنے دو ۔ ) دن ہو یا رات ، خواہ کوئی وقت ہو ۔ “ فضل بن یعقوب نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ( خطاب کرتے ہوئے فرمایا ) ” اے بنی عبدمناف ! کسی کو منع مت کرو ۔ “
تشریح : چونکہ صحیح احادیث میں ایک عام حکم وارد ہے۔کہ نماز فجر کے بعد نماز نہیں حتیٰ کہ سورج خوب اچھی طرح واضح ہوجائے اور عصر کے بعد نماز نہیں حتیٰ کے سورج غروب ہوجائے۔(صحیح البخاری۔مواقیت الصلاۃ حدیث 586 وصحیح مسلم صلاۃ المسافرین حدیث 827) اس لئے یہ فرمان اس کا مخصص ہے کہ بیت اللہ میں عصر کے بعد اور اسی طرح فجر کے بعدطواف جائز ہے۔چنانچہ اس کے بعد ان ممنوعہ اوقات میں طواف کی رکعتیں بھی جائز ہوں گی۔ چونکہ صحیح احادیث میں ایک عام حکم وارد ہے۔کہ نماز فجر کے بعد نماز نہیں حتیٰ کہ سورج خوب اچھی طرح واضح ہوجائے اور عصر کے بعد نماز نہیں حتیٰ کے سورج غروب ہوجائے۔(صحیح البخاری۔مواقیت الصلاۃ حدیث 586 وصحیح مسلم صلاۃ المسافرین حدیث 827) اس لئے یہ فرمان اس کا مخصص ہے کہ بیت اللہ میں عصر کے بعد اور اسی طرح فجر کے بعدطواف جائز ہے۔چنانچہ اس کے بعد ان ممنوعہ اوقات میں طواف کی رکعتیں بھی جائز ہوں گی۔