Book - حدیث 1884

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الِاضْطِبَاعِ فِي الطَّوَافِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ مُوسَى حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابَهُ اعْتَمَرُوا مِنْ الْجِعْرَانَةِ فَرَمَلُوا بِالْبَيْتِ وَجَعَلُوا أَرْدِيَتَهُمْ تَحْتَ آبَاطِهِمْ قَدْ قَذَفُوهَا عَلَى عَوَاتِقِهِمْ الْيُسْرَى

ترجمہ Book - حدیث 1884

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: طواف میں اضطباع کرنا سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اور آپ ﷺ کے صحابہ نے مقام جعرانہ سے ( احرام باندھ کر ) عمرہ کیا ، تو بیت اللہ میں انہوں نے رمل کیا اور اپنی چادروں کو اپنی بغلوں کے نیچے سے بائیں کندھوں پر ڈال لیا ۔
تشریح : جعرانہ ایک مقام کانام ہے۔اس کو کئی طرح پڑھا گیا ہے۔ان میں سے ایک یہ ہے کہ جیم اور عین دونوں مکسور جب کہ رامشد ومفتوح ہے یہ طائف کی جانب سے میقات احرام ہے۔نبی کریمﷺ کا یہ عمرہ غزوہ حنین وطائف کے بعد ماہ زوالعقدہ سن آٹھ ہجری میں ہوا تھا۔ جعرانہ ایک مقام کانام ہے۔اس کو کئی طرح پڑھا گیا ہے۔ان میں سے ایک یہ ہے کہ جیم اور عین دونوں مکسور جب کہ رامشد ومفتوح ہے یہ طائف کی جانب سے میقات احرام ہے۔نبی کریمﷺ کا یہ عمرہ غزوہ حنین وطائف کے بعد ماہ زوالعقدہ سن آٹھ ہجری میں ہوا تھا۔