Book - حدیث 1819

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الرَّجُلِ يُحْرِمُ فِي ثِيَابِهِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ قَالَ سَمِعْتُ عَطَاءً أَخْبَرَنَا صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْجِعْرَانَةِ وَعَلَيْهِ أَثَرُ خَلُوقٍ أَوْ قَالَ صُفْرَةٍ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ تَأْمُرُنِي أَنْ أَصْنَعَ فِي عُمْرَتِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَحْيَ فَلَمَّا سُرِّيَ عَنْهُ قَالَ أَيْنَ السَّائِلُ عَنْ الْعُمْرَةِ قَالَ اغْسِلْ عَنْكَ أَثَرَ الْخَلُوقِ أَوْ قَالَ أَثَرَ الصُّفْرَةِ وَاخْلَعْ الْجُبَّةَ عَنْكَ وَاصْنَعْ فِي عُمْرَتِكَ مَا صَنَعْتَ فِي حَجَّتِك

ترجمہ Book - حدیث 1819

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: کوئی اگر اپنے عام کپڑوں میں احرام باندھے تو ؟ جناب صفوان اپنے والد یعلیٰ بن امیہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ مقام جعرانہ میں تھے اور اس آدمی پر خلوق خوشبو کا اثر تھا ( جو کہ زغفران وغیرہ سے بنی ہوتی ہے ) یا کہا زرد رنگ کی خوشبو تھی ۔ اور وہ جبہ پہنے ہوئے تھا ۔ اس نے کہا : اے اﷲ کے رسول ! آپ مجھے کیا ارشاد فرماتے ہیں کہ میں اپنے عمرے میں کیسے کروں ؟ تو اﷲ تبارک و تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ پر وحی نازل فرمائی ۔ جب آپ ﷺ سے یہ کیفیت دور ہوئی تو دریافت کیا : ” وہ عمرے کے متعلق پوچھنے والا کہاں ہے ؟ “ آپ ﷺ نے اس نے فرمایا ” خلوق خوشبو دھو ڈالو ۔ “ یا فرمایا ” زرد رنگ دھو ڈالو جبہ اتار دو اور اپنے عمرے میں وہی کچھ کرو جو تم اپنے حج میں کرتے ہو ۔ “
تشریح : (1) جعرانہ جیم کےکسرہ اورعین کےسکون کےساتھ یاجیم اور عین دونوں کے کسرہ اور راء مشدد کےساتھ ۔مکہ سے مدینہ آنے والےراستے سے دائیں جانب کچھ دور ہٹ کر ایک منزل کا نام ہے ۔یہاں آپ نے حنین کا مال غنیمت تقسیم فرمایت تھا یہیں سے احرام باندھ کر ایک عمرہ کیا تھا ۔(2)احرام باندھتے وقت خوشبو لگانا جائز ہے خواہ بعدازاں اس کا اثر بھی باقی رہے ۔مگر زعفران اورز ردرنگ یک خوشبو عام حالات میں بھی ممنوع ہے تو احرام میں احرم میں زیادہ ہی منع ہے ۔(3)مرد کےلیے سلےہوئے لباس میں احرام نہیں صرف دو چادریں ہونی چاہئیں ۔(4)لباس اتارتے ہوئے یا اتفاقاً سر پر کپڑا آپڑے تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔ (5) حج اور عمرے کے احرم کے احکام ایک ہی ہیں ۔مزید یہ بھی ثابت ہوا کہ ممنوعات سے بچنا بھی ایک عمل ہوتا ہے ۔ (6) شریعت سراسر منزل من اللہ اور وحی شدہ ہے ۔ ﴿ وَما يَنطِقُ عَنِ الهَوىٰ* إِن هُوَ إِلّا وَحىٌ يوحىٰ﴾ (سورة النجم:3 ، 4) (1) جعرانہ جیم کےکسرہ اورعین کےسکون کےساتھ یاجیم اور عین دونوں کے کسرہ اور راء مشدد کےساتھ ۔مکہ سے مدینہ آنے والےراستے سے دائیں جانب کچھ دور ہٹ کر ایک منزل کا نام ہے ۔یہاں آپ نے حنین کا مال غنیمت تقسیم فرمایت تھا یہیں سے احرام باندھ کر ایک عمرہ کیا تھا ۔(2)احرام باندھتے وقت خوشبو لگانا جائز ہے خواہ بعدازاں اس کا اثر بھی باقی رہے ۔مگر زعفران اورز ردرنگ یک خوشبو عام حالات میں بھی ممنوع ہے تو احرام میں احرم میں زیادہ ہی منع ہے ۔(3)مرد کےلیے سلےہوئے لباس میں احرام نہیں صرف دو چادریں ہونی چاہئیں ۔(4)لباس اتارتے ہوئے یا اتفاقاً سر پر کپڑا آپڑے تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔ (5) حج اور عمرے کے احرم کے احکام ایک ہی ہیں ۔مزید یہ بھی ثابت ہوا کہ ممنوعات سے بچنا بھی ایک عمل ہوتا ہے ۔ (6) شریعت سراسر منزل من اللہ اور وحی شدہ ہے ۔ ﴿ وَما يَنطِقُ عَنِ الهَوىٰ* إِن هُوَ إِلّا وَحىٌ يوحىٰ﴾ (سورة النجم:3 ، 4)