كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الرَّجُلِ يَحُجُّ عَنْ غَيْرِهِ صحیح حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ وَمُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بِمَعْنَاهُ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ عَنْ أَبِي رَزِينٍ قَالَ حَفْصٌ فِي حَدِيثِهِ رَجُلٌ مِنْ بَنِي عَامِرٍ أَنْهِ قَال يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي شَيْخٌ كَبِيرٌ لَا يَسْتَطِيعُ الْحَجَّ وَلَا الْعُمْرَةَ وَلَا الظَّعْنَ قَالَ احْجُجْ عَنْ أَبِيكَ وَاعْتَمِرْ
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
باب: انسان کسی دوسرے کی طرف سے حج کرے
بنو عامر کے ایک شخص ابورزین نے بیان کیا کہ انہوں نے پوچھا تھا کہ اے اللہ کے رسول ! میرے والد بہت بوڑھے ہیں اور حج عمرے کی طاقت نہیں رکھتے اور نہ سواری پر سوار ہو سکتے ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اپنے باپ کی طرف سے حج کرو اور عمرہ ( بھی ) ۔ “
تشریح :
(1)ماں باپ سفر وغیرہ سے عاجز ہوں اور حج ان پر فرض ہوتا ہو تو اولاد کو چاہیے کہ ان کی طرف سے حج بدل کرے ۔(2)اس حدیث سےیہ بھی استدلال کیا گیا ہے کہ حج کی طرح عمرہ بھی واجب ہے ۔ امام احمد سےمنقول ہے کہ عمرہ کے واجب ہونے میں اس سے بڑھ کر عمدہ اور صحیح حدیث کوئی اور نہیں ہے ۔
(1)ماں باپ سفر وغیرہ سے عاجز ہوں اور حج ان پر فرض ہوتا ہو تو اولاد کو چاہیے کہ ان کی طرف سے حج بدل کرے ۔(2)اس حدیث سےیہ بھی استدلال کیا گیا ہے کہ حج کی طرح عمرہ بھی واجب ہے ۔ امام احمد سےمنقول ہے کہ عمرہ کے واجب ہونے میں اس سے بڑھ کر عمدہ اور صحیح حدیث کوئی اور نہیں ہے ۔