Book - حدیث 1801

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ فِي الْإِقْرَانِ صحیح حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنِي الرَّبِيعُ بْنُ سَبْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِعُسْفَانَ قَالَ لَهُ سُرَاقَةُ بْنُ مَالِكٍ الْمُدْلَجِيُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ اقْضِ لَنَا قَضَاءَ قَوْمٍ كَأَنَّمَا وُلِدُوا الْيَوْمَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَدْ أَدْخَلَ عَلَيْكُمْ فِي حَجِّكُمْ هَذَا عُمْرَةً فَإِذَا قَدِمْتُمْ فَمَنْ تَطَوَّفَ بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَقَدْ حَلَّ إِلَّا مَنْ كَانَ مَعَهُ هَدْيٌ

ترجمہ Book - حدیث 1801

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: حج قران کے احکام ومسائل جناب ربیع بن سبرہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ روانہ ہوئے حتیٰ کہ جب ہم مقام عسفان میں تھے تو سراقہ بن مالک مدلجی ؓ نے آپ ﷺ سے کہا : اے اﷲ کے رسول ! ہمیں خوب واضح فر دیجئیے اور ہمیں ایسی قوم سمجھیے جو گویا آج ہی پیدا ہوئے ہوں ۔ آپ نے فرمایا ” بلاشبہ اﷲ تعالیٰ نے تمہارے اس حج میں عمرے کو داخل کر دیا ہے ، سو جب تم مکہ پہنچو تو جس نے بیت اللہ کا طواف اور صفا مروہ کی سعی کر لی ، پس وہ حلال ہو گیا الا یہ کہ اس کے ساتھ قربانی ہو ۔ “
تشریح : یعنی حج کے احرم کے ساتھ عمرہ بھی کیا جاسکتا ہے یعنی بصورت قران یا تمتع ۔ جبکہ قبل از اسلام ایام حج میں عمرے کو کبیرہ گناہ تصور کیا جاتاتھا ۔ یعنی حج کے احرم کے ساتھ عمرہ بھی کیا جاسکتا ہے یعنی بصورت قران یا تمتع ۔ جبکہ قبل از اسلام ایام حج میں عمرے کو کبیرہ گناہ تصور کیا جاتاتھا ۔