كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ فِي إِفْرَادِ الْحَجِّ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ لِأَرْبَعِ لَيَالٍ خَلَوْنَ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ فَلَمَّا طَافُوا بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلُوهَا عُمْرَةً إِلَّا مَنْ كَانَ مَعَهُ الْهَدْيَ فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ أَهَلُّوا بِالْحَجِّ فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ النَّحْرِ قَدِمُوا فَطَافُوا بِالْبَيْتِ وَلَمْ يَطُوفُوا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: حج افراد کے احکام و مسائل سیدنا جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ۔ جب انہوں نے بیت اللہ کا طواف اور صفا مروہ کی سعی کر لی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اسے عمرہ بنا لو ‘ سوائے اس کے جس کے ساتھ قربانی ہو ۔ “ سو جب آٹھویں تاریخ آئی تو ان لوگوں نے حج کا احرام باندھا اور پھر قربانی والے دن ( دس ذوالحجہ کو ) یہ لوگ مکہ آئے اور بیت اللہ کا طواف کیا مگر صفا مروہ کی سعی نہیں کی ۔