كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الِاشْتِرَاطِ فِي الْحَجِّ حسن حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ هِلَالِ بْنِ خَبَّابٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ضُبَاعَةَ بِنْتَ الزُّبَيْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ الْحَجَّ أَشْتَرِطُ قَالَ نَعَمْ قَالَتْ فَكَيْفَ أَقُولُ قَالَ قُولِي لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ وَمَحِلِّي مِنْ الْأَرْضِ حَيْثُ حَبَسْتَنِي
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
باب: حج میں شرط کرنا
سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ ( ام حکیم ) ضباعہ بنت الزبیر عبدالمطلب ؓا رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا : اے اﷲ کے رسول ! میں حج کا ارادہ رکھتی ہوں تو ( کیا ) شرط کر لوں ؟ فرمایا ” ہاں ! “ کہنے لگیں : تو کیسے کہوں ؟ فرمایا ” کہو : «لبيك اللهم لبيك ، ومحلي من الأرض حيث حبستني» میں راستے میں وہیں حلال ہو جاؤں گی جہاں تو مجھے روک لے گا ۔ “
تشریح :
(1)سیدہ ضباعہ رسول اللہ ﷺ کی چچازاد بہن ہیں اور ان کی کنیت ام حکیم ہے ۔ (2) اگر انسان کوکوئی ایسامرض لاحق ہو جوسفر اور اعمال حج کے لیے رکاوٹ بن سکتا ہو تو مندرجہ ذیل بالا اندازہ میں شرط کرکے احرام باندھ سکتا ہے اور جہاں رکاوٹ ہو جائے حلال ہو سکتاہے اور دوبارہ اس حج یاعمرے کی قضا لازم نہ ہوگی ۔ تاہم صاحب استطاعت کے لیے قضا ضروری ہوگی ۔واللہ اعلم۔(3) سیدہ ضباعہ بنت زبیر نے یہ شرط لگائی تھی مگر رکاوٹ پیش نہ آئی تھی اور انہون نے حج پورا کر لیا تھا ۔
(1)سیدہ ضباعہ رسول اللہ ﷺ کی چچازاد بہن ہیں اور ان کی کنیت ام حکیم ہے ۔ (2) اگر انسان کوکوئی ایسامرض لاحق ہو جوسفر اور اعمال حج کے لیے رکاوٹ بن سکتا ہو تو مندرجہ ذیل بالا اندازہ میں شرط کرکے احرام باندھ سکتا ہے اور جہاں رکاوٹ ہو جائے حلال ہو سکتاہے اور دوبارہ اس حج یاعمرے کی قضا لازم نہ ہوگی ۔ تاہم صاحب استطاعت کے لیے قضا ضروری ہوگی ۔واللہ اعلم۔(3) سیدہ ضباعہ بنت زبیر نے یہ شرط لگائی تھی مگر رکاوٹ پیش نہ آئی تھی اور انہون نے حج پورا کر لیا تھا ۔