Book - حدیث 177

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ إِذَا شَكَّ فِي الْحَدَثِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ فَوَجَدَ حَرَكَةً فِي دُبُرِهِ أَحْدَثَ أَوْ لَمْ يُحْدِثْ فَأَشْكَلَ عَلَيْهِ فَلَا يَنْصَرِفْ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا

ترجمہ Book - حدیث 177

کتاب: طہارت کے مسائل باب: اگر بے وضو ہونے میں شک ہو تو...؟ سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے بیان فرمایا ” جب تم میں سے کوئی نماز میں ہو اور اپنی دبر میں کوئی حرکت محسوس کرے ، آیا ہوا خارج ہوئی ہے یا نہیں اور اسے شبہ ہو گیا ہو تو نماز چھوڑ کر نہ جائے حتیٰ کہ آواز سنے یا بو محسوس کرے ۔ “
تشریح : فوائد مسائل: جب طہارت کا یقین ہو اور وضو ٹوٹنے کا محض شبہ ہو تو نمازی کو چائیے کہ اپنے یقین پر عمل کرے۔اور ویسے بھی مسلمان کو شبہات کے پیچھے نہیں پڑنا چائیے بلکہ شبہات سے بچن اچائیے۔ اسی لیےفقہ کا قاعدہ ہے کہ یقین شک سےزائل نہیں ہوتا۔ (الاشباہ والنظائر) فوائد مسائل: جب طہارت کا یقین ہو اور وضو ٹوٹنے کا محض شبہ ہو تو نمازی کو چائیے کہ اپنے یقین پر عمل کرے۔اور ویسے بھی مسلمان کو شبہات کے پیچھے نہیں پڑنا چائیے بلکہ شبہات سے بچن اچائیے۔ اسی لیےفقہ کا قاعدہ ہے کہ یقین شک سےزائل نہیں ہوتا۔ (الاشباہ والنظائر)