Book - حدیث 1752

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ فِي الْإِشْعَارِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ وَحَفْصُ بْنُ عُمَرَ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ أَبُو الْوَلِيدِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَسَّانَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى الظُّهْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ ثُمَّ دَعَا بِبَدَنَةٍ فَأَشْعَرَهَا مِنْ صَفْحَةِ سَنَامِهَا الْأَيْمَنِ ثُمَّ سَلَتَ عَنْهَا الدَّمَ وَقَلَّدَهَا بِنَعْلَيْنِ ثُمَّ أُتِيَ بِرَاحِلَتِهِ فَلَمَّا قَعَدَ عَلَيْهَا وَاسْتَوَتْ بِهِ عَلَى الْبَيْدَاءِ أَهَلَّ بِالْحَجِّ

ترجمہ Book - حدیث 1752

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: قربانی کے اونٹوں کو اشعار کرنا سیدنا ابن عباس ؓ سے روایات ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر کی نماز ذوالحلیفہ مقام پر پڑھی ۔ پھر آپ نے اپنی قربانی کی اونٹنی طلب کی اور اس کے کوہان کی دائیں جانب چیر لگایا اور اس کا خون وہیں چپڑ دیا اور اسی کے گلے میں دو جوتوں کا ہار بھی ڈال دیا ۔ پھر آپ کی سواری لائی گئی ۔ جب آپ اس پر بیٹھ گئے اور وہ آپ کو لے کر بیداء میدان کے قریب پہنچی تو آپ نے حج کا تلبیہ پکارا ۔
تشریح : (1)حرم کی طرف بھیجے جانے والے اونٹوں کے کوہانوں کی دائیں طرف معمولی سا چیر لگا کر اس کا خون اس پر چیڑ دنیا [اشعار ] کہلاتا ہے ۔اور یہ علامت ہوتی ہے کہ یہ جانور اللہ کے لیے ھدی ہے اور حرم کی طرف بھیجا جا رہا ہے ۔یہ عمل سنت رسول ﷺ سے ثابت ہےمگر بکریوں کو [اشعار ] نہیں کیا جاتا ۔کچھ علماء گایوں میں بھی اشعار کے قائل ہیں ۔ اس کے ساتھ قربانی کے جانوروں کے گلوں میں جوتوں کے ہار ڈالنا بھی مسنون عمل ہےاور اسے تقلید کہتے ہیں ۔یہ اعمال قدیم زمانے سے چلے آرہے تھے جنہیں نبی ﷺ نے بحال رکھا ۔ (2)بیداء ذوالحلیفہ کا وہ میدان ہے جو جانب جنوب میں تھا جس سے ہوکر مکہ کی راہ پر جاتے تھے ۔ (1)حرم کی طرف بھیجے جانے والے اونٹوں کے کوہانوں کی دائیں طرف معمولی سا چیر لگا کر اس کا خون اس پر چیڑ دنیا [اشعار ] کہلاتا ہے ۔اور یہ علامت ہوتی ہے کہ یہ جانور اللہ کے لیے ھدی ہے اور حرم کی طرف بھیجا جا رہا ہے ۔یہ عمل سنت رسول ﷺ سے ثابت ہےمگر بکریوں کو [اشعار ] نہیں کیا جاتا ۔کچھ علماء گایوں میں بھی اشعار کے قائل ہیں ۔ اس کے ساتھ قربانی کے جانوروں کے گلوں میں جوتوں کے ہار ڈالنا بھی مسنون عمل ہےاور اسے تقلید کہتے ہیں ۔یہ اعمال قدیم زمانے سے چلے آرہے تھے جنہیں نبی ﷺ نے بحال رکھا ۔ (2)بیداء ذوالحلیفہ کا وہ میدان ہے جو جانب جنوب میں تھا جس سے ہوکر مکہ کی راہ پر جاتے تھے ۔