كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ فِي الْمَوَاقِيتِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ السَّهْمِيُّ حَدَّثَنِي زُرَارَةُ بْنُ كُرِيْمٍ أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ عَمْرٍو السَّهْمِيَّ حَدَّثَهُ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِمِنًى أَوْ بِعَرَفَاتٍ وَقَدْ أَطَافَ بِهِ النَّاسُ قَالَ فَتَجِيءُ الْأَعْرَابُ فَإِذَا رَأَوْا وَجْهَهُ قَالُوا هَذَا وَجْهٌ مُبَارَكٌ قَالَ وَوَقَّتَ ذَاتَ عِرْقٍ لِأَهْلِ الْعِرَاقِ
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: مواقیت کا بیان ( یعنی وہ مقامات جہاں سے احرام باندھا جاتا ہے ) جناب حارث بن عمرو سہمی ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ منٰی یا عرفات میں تھے ۔ لوگوں نے آپ ﷺ کو گھیر رکھا تھا ۔ بدوی لوگ آپ ﷺ کے پاس آتے تھے ، جب آپ ﷺ کا چہرہ انور دیکھتے تو کہتے : ” یہ تو مبارک چہرہ ہے ۔ “ حارث بیان کرتے ہیں کہ آپ نے اہل عراق کے لیے مقام ” ذات عرق “ کو میقات مقرر فرمایا ۔