Book - حدیث 1734

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الْكَرِيِّ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّاسَ فِي أَوَّلِ الْحَجِّ كَانُوا يَتَبَايَعُونَ بِمِنًى وَعَرَفَةَ وَسُوقِ ذِي الْمَجَازِ وَمَوَاسِمِ الْحَجِّ فَخَافُوا الْبَيْعَ وَهُمْ حُرُمٌ فَأَنْزَلَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَبْتَغُوا فَضْلًا مِنْ رَبِّكُمْ فِي مَوَاسِمِ الْحَجِّ قَالَ فَحَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ عُمَيْرٍ أَنَّهُ كَانَ يَقْرَؤُهَا فِي الْمُصْحَفِ

ترجمہ Book - حدیث 1734

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل باب: ( سفر حج میں ) کرائے پر سواری چلانا سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ لوگ پہلے ( قبل از اسلام ) حج کے دنوں میں منٰی ، عرفات ، سوق ذی المجاز اور ایام حج میں خرید و فروخت کیا کرتے تھے ۔ ( اسلام لانے کے بعد ) انہوں نے احرام باندھے ہوئے خرید و فروخت میں حرج سمجھا تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے یہ آیت اتاری «ليس عليكم جناح أن تبتغوا فضلا من ربكم سورة البقرة آية 198 في مواسم الحج» ” تم پر کوئی حرج یا گناہ نہیں کہ ” ایام حج “ میں اللہ کا فضل تلاش کرو ۔ “ عبید بن عمیر نے بیان کیا کہ وہ «في مواسم الحج» کے اضافہ کے ساتھ ، مصحف میں پڑھا کرتے تھے ۔
تشریح : (1)سوق ذی المجاز عرفات کے قریب ایک منڈی کا نام تھا ۔ بعض نے لکھا ہے کہ یہ منی کے قریب لگتی تھی ۔ (2)مذکورہ قسم کی قراءت شاذ کہلاتی ہے جو تفسیر وتوضیح کا فائدہ دیتی ہے ۔ اصل صحیح قراءت وہی ہے جوتواتر سے ثابت ہے ۔(3)احرام باندھ لینے کےبعد امور تجارت میں مشغول ہونا حج کےلیے کوئی باعث نقص نہیں ہے ۔ (1)سوق ذی المجاز عرفات کے قریب ایک منڈی کا نام تھا ۔ بعض نے لکھا ہے کہ یہ منی کے قریب لگتی تھی ۔ (2)مذکورہ قسم کی قراءت شاذ کہلاتی ہے جو تفسیر وتوضیح کا فائدہ دیتی ہے ۔ اصل صحیح قراءت وہی ہے جوتواتر سے ثابت ہے ۔(3)احرام باندھ لینے کےبعد امور تجارت میں مشغول ہونا حج کےلیے کوئی باعث نقص نہیں ہے ۔