كِتَابُ اللُّقَطَةِ بَابُ التَّعْرِيفِ بِاللُّقَطَةِ حسن حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَخْنَسِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ بِهَذَا بِإِسْنَادِهِ، قَالَ فِي ضَالَّةِ الْغَنَمِ: لَكَ، أَوْ لِأَخِيكَ، أَوْ لِلذِّئْبِ، خُذْهَا قَطُّ.وَكَذَا قَالَ فِيهِ أَيُّوبُ وَيَعْقُوبُ بْنُ عَطَاءٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: فَخُذْهَا.
کتاب: گری پڑی گمشدہ چیزوں سے متعلق مسائل
باب: گری پڑی چیز اٹھائے تو اس کا اعلان کرنے کا حکم
عمرو بن شعیب نے اسی سند سے روایت کیا اور گمشدہ بکری کے سلسلے میں کہا ” یہ تیرے لیے ہے یا تیرے بھائی کے لیے یا بھیڑیے کے لیے ، اسے لے لے اور بس ۔ “ اور اسی طرح اس روایت میں ایوب اور یعقوب بن عطاء نے عمرو بن شعیب سے ، انہوں نے نبی کریم ﷺ سے «فخذها» کا لفظ بیان کیا ہے ۔
تشریح :
محدث یہ بیان کرنا چاہتے ہیں کہ عمرو بن شعیب کے تین تلامذہ عبیداللہ بن اخنس ایوب اور یعقوب بن عطاء صرف لفظ [فخذها]بیان کرتے ہیں ۔اس پر مزید کوئی اضافہ نہیں کرتے جیسے کہ مندرجہ ذیل روایت میں ابن اسحق نے [فاجمعها حتى ياتيها باغيها]ایک مفصل جملہ ذکر کیا ہے ۔(عون المعبود)
محدث یہ بیان کرنا چاہتے ہیں کہ عمرو بن شعیب کے تین تلامذہ عبیداللہ بن اخنس ایوب اور یعقوب بن عطاء صرف لفظ [فخذها]بیان کرتے ہیں ۔اس پر مزید کوئی اضافہ نہیں کرتے جیسے کہ مندرجہ ذیل روایت میں ابن اسحق نے [فاجمعها حتى ياتيها باغيها]ایک مفصل جملہ ذکر کیا ہے ۔(عون المعبود)