Book - حدیث 1687

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ الْمَرْأَةِ تَتَصَدَّقُ مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا صحیح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَنْفَقَتْ الْمَرْأَةُ مِنْ كَسْبِ زَوْجِهَا مِنْ غَيْرِ أَمْرِهِ فَلَهَا نِصْفُ أَجْرِهِ

ترجمہ Book - حدیث 1687

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل باب: بیوی کا ثواب ، جو اپنے شوہر کے گھر سے صدقہ دے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب عورت اپنے خاوند کی کمائی سے اس کے کہے بغیر صدقہ دے تو اسے اس کے شوہر کا آدھا ثواب ہے ۔ “
تشریح : 1۔گھر کے مالیات کی ترتیب وتنسیق کہ آمد وخرچ کاتوازن برقرار رہے۔شوہر کے واجبات میں سے ہے۔ اس لئے عرف وعادت سے بڑھ کر صدقہ کرنے کےلئے اجازت حاصل کرنا ضروری ہے۔صدقہ کردینے کے بعد اگر شوہر راضی ہو تو بیوی کےلئے نصف اجر ہے۔2۔عرف وعادت سے مراد ہمسایوں کو معمول کا سالن کھانا پہنچانا یا سائل کو دینا ہے یابعض اتفاقی امور ہیں۔ 1۔گھر کے مالیات کی ترتیب وتنسیق کہ آمد وخرچ کاتوازن برقرار رہے۔شوہر کے واجبات میں سے ہے۔ اس لئے عرف وعادت سے بڑھ کر صدقہ کرنے کےلئے اجازت حاصل کرنا ضروری ہے۔صدقہ کردینے کے بعد اگر شوہر راضی ہو تو بیوی کےلئے نصف اجر ہے۔2۔عرف وعادت سے مراد ہمسایوں کو معمول کا سالن کھانا پہنچانا یا سائل کو دینا ہے یابعض اتفاقی امور ہیں۔