Book - حدیث 1677

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ فِي الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ صحیح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَيَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ الرَّمْلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ يَحْيَى بْنِ جَعْدَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ قَالَ جُهْدُ الْمُقِلِّ وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ

ترجمہ Book - حدیث 1677

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل باب: سارا مال صدقہ کر دینے کی رخصت سیدنا ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے ، انہوں نے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول ! کون سا صدقہ افضل ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” کم مال والے کا محنت مشقت کر کے دینا اور شروع ان سے کرو جن کی کفالت کے تم ذمہ دار ہو ۔ “
تشریح : جو شخص کفاف کی حالت میں ہو کہ تازہ مذدوری کرکے لائے اور پھر اسی میں سے صدقہ بھی کرے۔ تو یہ اس کے اللہ والا ہونے کی عظیم دلیل ہے۔ ایسا شخص یقیناً کامل متوکل علی اللہ اور جنت کا حریص ہے۔ ایسا صدقہ اپنی ظاہری برکات بھی لاتا ہے۔ مگرساتھ ہی اس میں یہ تعلیم بھی ہے۔ کہ اپنے زیر کفالت افراد سے شروع کیاجائے۔ان پرخرچ کرنے کا دہرا ثواب ہے۔ جو شخص کفاف کی حالت میں ہو کہ تازہ مذدوری کرکے لائے اور پھر اسی میں سے صدقہ بھی کرے۔ تو یہ اس کے اللہ والا ہونے کی عظیم دلیل ہے۔ ایسا شخص یقیناً کامل متوکل علی اللہ اور جنت کا حریص ہے۔ ایسا صدقہ اپنی ظاہری برکات بھی لاتا ہے۔ مگرساتھ ہی اس میں یہ تعلیم بھی ہے۔ کہ اپنے زیر کفالت افراد سے شروع کیاجائے۔ان پرخرچ کرنے کا دہرا ثواب ہے۔