Book - حدیث 1669

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَا لَا يَجُوزُ مَنْعُهُ ضعیف حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا كَهْمَسٌ عَنْ سَيَّارِ بْنِ مَنْظُورٍ رَجُلٌ مِنْ بَنِي فَزَارَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ امْرَأَةٍ يُقَالُ لَهَا بُهَيْسَةُ عَنْ أَبِيهَا قَالَتْ اسْتَأْذَنَ أَبِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ قَمِيصِهِ فَجَعَلَ يُقَبِّلُ وَيَلْتَزِمُ ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الشَّيْءُ الَّذِي لَا يَحِلُّ مَنْعُهُ قَالَ الْمَاءُ قَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ مَا الشَّيْءُ الَّذِي لَا يَحِلُّ مَنْعُهُ قَالَ الْمِلْحُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الشَّيْءُ الَّذِي لَا يَحِلُّ مَنْعُهُ قَالَ أَنْ تَفْعَلَ الْخَيْرَ خَيْرٌ لَكَ

ترجمہ Book - حدیث 1669

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل باب: وہ چیزیں جن کا روکنا جائز نہیں بہیسہ ؓا اپنے والد سے نقل کرتی ہیں کہ میرے والد نے نبی کریم ﷺ سے ملنے کی اجازت چاہی ۔ اور وہ آپ ﷺ کی قمیص اور آپ ﷺ کے درمیان داخل ہو گئے اور آپ ﷺ کا جسم چومنے اور اس سے لپٹنے لگے ۔ پھر کہا : اے اللہ کے رسول ! وہ کیا چیز ہے جس کا روک لینا حلال نہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” پانی “ پھر پوچھا اے اللہ کے نبی ! وہ کیا چیز ہے جس کا روک لینا حلال نہیں ؟ فرمایا ” نمک “ پھر پوچھا اے اللہ کے نبی ! وہ کیا چیز ہے جس کا روک لینا حلال نہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” جو بھلائی بھی تم کرو ، وہ تمہارے لیے خیر ہے ۔ “
تشریح : پانی اور نمک ایسی عام اور کثیر الاستعمال اشیاء ہیں۔ کہ ان سے بخل انتہائی بُری صفت ہے۔ بالخصوص پانی جب بلامشقت قدرتی زرائع سے حاصل ہورہا ہو۔ مثلا تالاب چشمہ نہر اور کنواں۔ البتہ ایسے مواقع جہاں پانی کے حصول میں محنت اور مال خرچ ہوا تو مالک کو اختیار ہے لیکن صدقہ کرنا یقیناً افضل اور شرف کی بات ہے۔ پانی اور نمک ایسی عام اور کثیر الاستعمال اشیاء ہیں۔ کہ ان سے بخل انتہائی بُری صفت ہے۔ بالخصوص پانی جب بلامشقت قدرتی زرائع سے حاصل ہورہا ہو۔ مثلا تالاب چشمہ نہر اور کنواں۔ البتہ ایسے مواقع جہاں پانی کے حصول میں محنت اور مال خرچ ہوا تو مالک کو اختیار ہے لیکن صدقہ کرنا یقیناً افضل اور شرف کی بات ہے۔