Book - حدیث 1666

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ حَقِّ السَّائِلِ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ شَيْخٍ قَالَ رَأَيْتُ سُفْيَانَ عِنْدَهُ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ حُسَيْنٍ عَنْ أَبِيهَا عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ

ترجمہ Book - حدیث 1666

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل باب: سائل کا حق سیدنا حسین ؓ نے اپنے والد سیدنا علی ؓ سے ، انہوں نے نبی کریم ﷺ سے ، مذکورہ بالا حدیث کے مثل روایت کیا ۔
تشریح : ایک مسلمان جس نے اپنی آبرو کو دائو پر لگاتے ہوئے سوال کرنے کی عارکو قبول کرلیا ہو تو اسے بیک لفظ جھٹلا دینا مناسب نہیں۔ ممکن ہے وہ کسی اعتبارسے مستحق ہو۔ مثلا بہت زیادہ عیال رکھتا ہو۔ یا قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا ہو۔اپنے وطن سے دور اور مسافر ہو یا کسی کا ضامن ہو۔وغیرہ کئی اسباب ہوسکتے ہیں۔ اس لئے بلاوجہ اس کی تکذیب وتحقیر نہ کی جائے۔بلکہ جو مناسب ہو تعاون کردیا جائے۔ اور نصیحت کرنے سے بھی دریغ نہ کیاجائے۔جیسے کہ گزشتہ احادیث (1634۔1626) میں گزرا ہے۔ ایک مسلمان جس نے اپنی آبرو کو دائو پر لگاتے ہوئے سوال کرنے کی عارکو قبول کرلیا ہو تو اسے بیک لفظ جھٹلا دینا مناسب نہیں۔ ممکن ہے وہ کسی اعتبارسے مستحق ہو۔ مثلا بہت زیادہ عیال رکھتا ہو۔ یا قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا ہو۔اپنے وطن سے دور اور مسافر ہو یا کسی کا ضامن ہو۔وغیرہ کئی اسباب ہوسکتے ہیں۔ اس لئے بلاوجہ اس کی تکذیب وتحقیر نہ کی جائے۔بلکہ جو مناسب ہو تعاون کردیا جائے۔ اور نصیحت کرنے سے بھی دریغ نہ کیاجائے۔جیسے کہ گزشتہ احادیث (1634۔1626) میں گزرا ہے۔