Book - حدیث 1634

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَنْ يُعْطِي مِنْ الصَّدَقَةِ وَحَدُّ الْغِنَى صحیح حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مُوسَى الْأَنْبَارِيُّ الْخُتُّلِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ رَيْحَانَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَحِلُّ الصَّدَقَةُ لِغَنِيٍّ وَلَا لِذِي مِرَّةٍ سَوِيٍّ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ سُفْيَانُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ كَمَا قَالَ إِبْرَاهِيمُ وَرَوَاهُ شُعْبَةُ عَنْ سَعْدٍ قَالَ لِذِي مِرَّةٍ قَوِيٍّ وَالْأَحَادِيثُ الْأُخَرُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْضُهَا لِذِي مِرَّةٍ قَوِيٍّ وَبَعْضُهَا لِذِي مِرَّةٍ سَوِيٍّ و قَالَ عَطَاءُ بْنُ زُهَيْرٍ أَنَّهُ لَقِيَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو فَقَالَ إِنَّ الصَّدَقَةَ لَا تَحِلُّ لِقَوِيٍّ وَلَا لِذِي مِرَّةٍ سَوِيٍّ

ترجمہ Book - حدیث 1634

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل باب: صدقہ کسے دیا جائے ؟ اور غنی ہونے کی حد کیا ہے ؟ سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا ” صدقہ کسی غنی کے لیے حلال نہیں ہے اور نہ کسی طاقتور صحیح سالم کے لیے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو سفیان نے سعد بن ابراہیم سے اسی طرح روایت کیا ہے جیسے کہ ابراہیم ( بن سعد ) نے ۔ اور شعبہ نے سعد سے یہ لفظ روایت کیے ہیں «لذي مرة قوي» یعنی «سوي» کی جگہ «قوي» کہا جب کہ نبی کریم ﷺ سے بعض دیگر احادیث میں «لذي مرة قوي» اور بعض میں «لذي مرة سوي» آیا ہے ۔ عطاء بن زہیر کہتے ہیں کہ میں سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے ملا تو ان کے لفظ تھے«لا تحل لقوي ولا لذي مرة سوي » ۔
تشریح : (قوی ) سے مراد جسمانی طاقت (مرۃ) مراد کمانے کی طاقت اور (سوی) سے مراد صحیح الاعضاء ہونا ہے۔ اور ایسے افراد کو بغیرشرعی استحقاق کے سوال کرنا حرام اور بغیر شرعی جواز کے صدقہ دینا ناناجائز ہے۔ (قوی ) سے مراد جسمانی طاقت (مرۃ) مراد کمانے کی طاقت اور (سوی) سے مراد صحیح الاعضاء ہونا ہے۔ اور ایسے افراد کو بغیرشرعی استحقاق کے سوال کرنا حرام اور بغیر شرعی جواز کے صدقہ دینا ناناجائز ہے۔