Book - حدیث 1601

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ زَكَاةِ الْعَسَلِ حسن حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ، حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ وَنَسَبَهُ إِلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ الْمَخْزُومِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ عَمْرِو، بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ أَنَّ شَبَابَةَ بَطْنٌ مِنْ فَهْمٍ... فَذَكَرَ نَحْوَهُ، قَالَ: مِنْ كُلِّ عَشْرِ قِرَبٍ قِرْبَةٌ. وَقَالَ سُفْيَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيُّ قَالَ: وَكَانَ يَحْمِي لَهُمْ وَادِيَيْنِ. زَادَ: فَأَدَّوْا إِلَيْهِ مَا كَانُوا يُؤَدُّونَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَحَمَى لَهُمْ وَادِيَيْهِمْ.

ترجمہ Book - حدیث 1601

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل باب: شہد کی زکوٰۃ جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ شبابہ ، بنو فہم کے تعلق دار تھے ( شبابہ چھوٹی برادری کا نام ہے اور فہم بڑے قبیلے کا ) اور حدیث مثل سابق بیان کی ۔ ( مغیرہ کے والد عبدالرحمٰن بن حارث نے ) کہا : شہد کی ہر دس مشکوں میں سے ایک مشک دی جائے ۔ اور ( عمر بن خطاب ؓ کے عامل ) سفیان بن عبداللہ ثقفی نے ذکر کیا ۔ اور کہا کہ ان کے نام دو وادیاں لکھ دی گئی تھیں ( جبکہ عمرو بن حارث نے ایک وادی کا ذکر کیا ہے ) عبدالرحمٰن نے مزید کہا : چنانچہ وہ لوگ وہی کچھ ادا کرتے رہے جو رسول اللہ ﷺ کو دیا کرتے تھے اور یہ وادیاں انہی کے نام رہیں ۔
تشریح : یہ حدیث حسن درجے کی ہے۔اور مذکورہ بالا حدیث کی موئید ہے۔کہ شہد کی زکواۃ دینی چاہیے۔ یہ حدیث حسن درجے کی ہے۔اور مذکورہ بالا حدیث کی موئید ہے۔کہ شہد کی زکواۃ دینی چاہیے۔