Book - حدیث 1593

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ الرَّجُلِ يَبْتَاعُ صَدَقَتَهُ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَوَجَدَهُ يُبَاعُ فَأَرَادَ أَنْ يَبْتَاعَهُ فَسَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ لَا تَبْتَعْهُ وَلَا تَعُدْ فِي صَدَقَتِكَ

ترجمہ Book - حدیث 1593

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل باب: کوئی اپنی زکوٰۃ ( صدقہ میں دیا ہوا مال ) قیمتاً خریدنا چاہے ؟ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے اللہ کی راہ میں ایک گھوڑا دیا ، پھر دیکھا کہ اسے بیچا جا رہا ہے تو انہوں نے اسے خرید لینا چاہا اور رسول اللہ ﷺ سے اس بارے میں دریافت کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا ” اسے مت خریدو اور اپنا صدقہ مت واپس لو ۔ “
تشریح : 1۔جو مال اللہ کی راہ میں دے دیا ہو۔پھر دوبارہ اس میں طمع نہیں کرنا چاہیے۔بلکہ اللہ سے اجر کی اُمید رکھنی چاہیے۔(نیکی کردریا میں ڈال) کا یہی مفہوم ہے۔بعض لوگ اللہ کی راہ میں خرچ کرکے اس کے معاملے پر نظر رکھتے ہیں۔ جو مناسب نہیں ۔اسی حدیث میں اسی لیے صدقہ شدہ مال کے خریدنے سے منع کیا گیا ہے۔تاہم جہاں یہ بات نہ ہو وہاں جمہور کے نزدیک اس کا جواز ہے۔جیسے کسی تیسرے شخص سے اسے خرید لیا جائے۔یا وراثت میں وہ چیز اس کے پاس آجائے۔(شرح سنن ابی دائود۔علامہ بدر الدین عینی۔294/6)2۔صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین کسی بھی نئے اقدام سے پہلے رسول اللہ ﷺ سے سوال کرلیا کرتے تھے۔کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ زندگی کے تمام امور ضابطہ اسلام سے مربوط ہیں چنانچہ ہر مسلمان کو ایسا ہی کرنا چاہیے۔اور قرآن وسنت سے رہنمائی لینی چاہیے۔ 1۔جو مال اللہ کی راہ میں دے دیا ہو۔پھر دوبارہ اس میں طمع نہیں کرنا چاہیے۔بلکہ اللہ سے اجر کی اُمید رکھنی چاہیے۔(نیکی کردریا میں ڈال) کا یہی مفہوم ہے۔بعض لوگ اللہ کی راہ میں خرچ کرکے اس کے معاملے پر نظر رکھتے ہیں۔ جو مناسب نہیں ۔اسی حدیث میں اسی لیے صدقہ شدہ مال کے خریدنے سے منع کیا گیا ہے۔تاہم جہاں یہ بات نہ ہو وہاں جمہور کے نزدیک اس کا جواز ہے۔جیسے کسی تیسرے شخص سے اسے خرید لیا جائے۔یا وراثت میں وہ چیز اس کے پاس آجائے۔(شرح سنن ابی دائود۔علامہ بدر الدین عینی۔294/6)2۔صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین کسی بھی نئے اقدام سے پہلے رسول اللہ ﷺ سے سوال کرلیا کرتے تھے۔کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ زندگی کے تمام امور ضابطہ اسلام سے مربوط ہیں چنانچہ ہر مسلمان کو ایسا ہی کرنا چاہیے۔اور قرآن وسنت سے رہنمائی لینی چاہیے۔