Book - حدیث 1561

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَا تَجِبُ فِيهِ الزَّكَاةُ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا صُرَدُ بْنُ أَبِي الْمَنَازِلِ قَالَ سَمِعْتُ حَبِيبًا الْمَالِكِيَّ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ يَا أَبَا نُجَيْدٍ إِنَّكُمْ لَتُحَدِّثُونَنَا بِأَحَادِيثَ مَا نَجِدُ لَهَا أَصْلًا فِي الْقُرْآنِ فَغَضِبَ عِمْرَانُ وَقَالَ لِلرَّجُلِ أَوَجَدْتُمْ فِي كُلِّ أَرْبَعِينَ دِرْهَمًا دِرْهَمٌ وَمِنْ كُلِّ كَذَا وَكَذَا شَاةً شَاةٌ وَمِنْ كُلِّ كَذَا وَكَذَا بَعِيرًا كَذَا وَكَذَا أَوَجَدْتُمْ هَذَا فِي الْقُرْآنِ قَالَ لَا قَالَ فَعَنْ مَنْ أَخَذْتُمْ هَذَا أَخَذْتُمُوهُ عَنَّا وَأَخَذْنَاهُ عَنْ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَكَرَ أَشْيَاءَ نَحْوَ هَذَا

ترجمہ Book - حدیث 1561

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل باب: کن چیزوں میں زکوٰۃ واجب ہے ؟ حبیب مالکی کا بیان ہے کہ ایک شخص نے ( صحابی رسول ) سیدنا عمران بن حصین ؓ سے کہا : اے ابونجید ! آپ لوگ ہمیں کچھ ایسی احادیث بیان کرتے ہیں جن کی اصل ہمیں قرآن میں نہیں ملتی ۔ اس پر سیدنا عمران ؓ غصے میں آ گئے اور اس سے کہا ، کیا تمہیں قرآن میں یہ ملتا ہے کہ ہر چالیس درہم میں ایک درہم ( زکوٰۃ ) ہے ؟ اور ہر اتنی اتنی تعداد بکریوں میں ایک بکری ہے ؟ اور اتنے اتنے اونٹوں میں یہ کچھ ( زکوٰۃ ) ہے ؟ کیا تم لوگوں کو یہ سب قرآن میں ملتا ہے ؟ اس نے کہا ، نہیں ۔ سیدنا عمران ؓ کہنے لگے ، تو تم نے یہ ( مسائل و احکام ) کس سے لیے ہیں ؟ بلاشبہ تم یہ ہم ( صحابہ ) ہی سے لیتے ہو اور ہم نے انہیں اللہ کے رسول ﷺ سے لیا ہے ۔ ( سیدنا عمران ؓ نے ) اس طرح کی اور بھی کئی چیزیں ذکر کیں ۔
تشریح : اس میں یہ اشارہ ہے کہ فتنہ انکار حدیث ایک قدیم فتنہ ہے جس کی ابتدا دور صحابہ ؓ کے آخر میں ہو گئی تھی ۔بلاشبہ اکثر فروعات ہمیں صحیح احادیث ہی میں ملتی ہیں ۔ قرآن حکیم نے اصول ذکر کیے ہین اور کہیں کہین اہم فروع بھی۔اس حدیث میں صحابی رسول حضرت عمران نے نہایت جامعیت اور ایجاز سے فتنہ انکار حدیث کی بیخ کنی کردی ہے۔ اس میں یہ اشارہ ہے کہ فتنہ انکار حدیث ایک قدیم فتنہ ہے جس کی ابتدا دور صحابہ ؓ کے آخر میں ہو گئی تھی ۔بلاشبہ اکثر فروعات ہمیں صحیح احادیث ہی میں ملتی ہیں ۔ قرآن حکیم نے اصول ذکر کیے ہین اور کہیں کہین اہم فروع بھی۔اس حدیث میں صحابی رسول حضرت عمران نے نہایت جامعیت اور ایجاز سے فتنہ انکار حدیث کی بیخ کنی کردی ہے۔