Book - حدیث 1550

كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ بَابُ فِي الِاسْتِعَاذَةِ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ عَنْ فَرْوَةَ بْنِ نَوْفَلٍ الْأَشْجَعِيِّ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ عَمَّا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو بِهِ قَالَتْ كَانَ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَمِلْتُ وَمِنْ شَرِّ مَا لَمْ أَعْمَلْ

ترجمہ Book - حدیث 1550

کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل باب: تعوذات کا بیان فروہ بن نوفل اشجعی کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ ؓا ام المؤمنین سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ کیا دعا مانگا کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا : آپ ﷺ فرمایا کرتے تھے «اللهم إني أعوذ بك من شر عملت ، ومن شر لم أعمل» ” اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں ان اعمال کے شر سے جو میں نے کیے ہیں اور ان اعمال کے شر سے بھی جو میں نے نہیں کیے ۔ “
تشریح : یعنی اے اللہ ! مجھے برے اعمال سے بچنے کی توفیق دے اور جو کر چکا ہوں ان کی نحوست اور عذاب سے محفوظ رکھ اور آیندہ کے لیے بھی محفوظ رکھ ۔ ایسا نہ ہو کہ غلط کیش بنا رہوں اور اسی پر خوش رہوں ۔بعض اوقات کچھ لوگ اپنی غلطیوں پر بڑے نازاں ہوتے ہیں ۔ چاہیے کہ انسان اس پر نادم ہو اور توبہ کرے ۔ یعنی اے اللہ ! مجھے برے اعمال سے بچنے کی توفیق دے اور جو کر چکا ہوں ان کی نحوست اور عذاب سے محفوظ رکھ اور آیندہ کے لیے بھی محفوظ رکھ ۔ ایسا نہ ہو کہ غلط کیش بنا رہوں اور اسی پر خوش رہوں ۔بعض اوقات کچھ لوگ اپنی غلطیوں پر بڑے نازاں ہوتے ہیں ۔ چاہیے کہ انسان اس پر نادم ہو اور توبہ کرے ۔