Book - حدیث 1543

كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ بَابُ فِي الِاسْتِعَاذَةِ صحیح حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ أَخْبَرَنَا عِيسَى حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَدْعُو بِهَؤُلَاءِ الْكَلِمَاتِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ النَّارِ وَعَذَابِ النَّارِ وَمِنْ شَرِّ الْغِنَى وَالْفَقْرِ

ترجمہ Book - حدیث 1543

کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل باب: تعوذات کا بیان ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ ان کلمات سے دعا فرمایا کرتے تھے «اللهم إني أعوذ بك من فتنة النار ، وعذاب النار ، ومن شر الغنى ، والفقر» ” اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں آگ کے فتنے سے اور آگ کے عذاب سے ، مالداری کے شر سے اور فقیری کے شر سے ۔ “
تشریح : (1)[فتنة النار ] سےمراد ایسے عمل ہیں جو دخول جہنم کا باعث بنیں –یا جہنہم کے داروغوں کے وہ سوال مراد ہیں جو وہ بطور ز جرو تو بیخ کریں گے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿كُلَّما أُلقِىَ فيها فَوجٌ سَأَلَهُم خَزَنَتُها أَلَم يَأتِكُم نَذيرٌ‌ ﴾(الملک :8)’’ جب کبھی اس میں کوئی گروه ڈالا جائے گا اس سے جہنم کے داروغے پوچھیں گے: کہ کیا تمہارے پاس ڈرانے واﻻ کوئی نہیں آیا تھا؟‘‘ اور ’’عذاب النار ‘‘یہ کہ انسان جہنمی بن کر عذاب پائے ۔واللہ اعلم ۔(2)’’مالدار کا شر ‘‘یہ ہے کہ انسان مالدار ہو کر فخر و عصیان اور ظلم کامرتکب ہونے لگے یا حرام کمائے اور حرام میں خرچ کرنے لگے ۔ (3)اور ’’فقیری کا شر ‘‘یہ ہے انسان اغنیاء پر حسد کرنے لگے یااللہ کی تقسیم پر راضی نہ رہے ۔یا حق کے بغیر ان کےمال میں طمع کرنے لگے ‘ یا ان کے سامنے اپنی عزت کو داؤ پر لگا دے یا اسلام ہی سے روگردان ہو جائے ۔وغیرہ ۔ (1)[فتنة النار ] سےمراد ایسے عمل ہیں جو دخول جہنم کا باعث بنیں –یا جہنہم کے داروغوں کے وہ سوال مراد ہیں جو وہ بطور ز جرو تو بیخ کریں گے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿كُلَّما أُلقِىَ فيها فَوجٌ سَأَلَهُم خَزَنَتُها أَلَم يَأتِكُم نَذيرٌ‌ ﴾(الملک :8)’’ جب کبھی اس میں کوئی گروه ڈالا جائے گا اس سے جہنم کے داروغے پوچھیں گے: کہ کیا تمہارے پاس ڈرانے واﻻ کوئی نہیں آیا تھا؟‘‘ اور ’’عذاب النار ‘‘یہ کہ انسان جہنمی بن کر عذاب پائے ۔واللہ اعلم ۔(2)’’مالدار کا شر ‘‘یہ ہے کہ انسان مالدار ہو کر فخر و عصیان اور ظلم کامرتکب ہونے لگے یا حرام کمائے اور حرام میں خرچ کرنے لگے ۔ (3)اور ’’فقیری کا شر ‘‘یہ ہے انسان اغنیاء پر حسد کرنے لگے یااللہ کی تقسیم پر راضی نہ رہے ۔یا حق کے بغیر ان کےمال میں طمع کرنے لگے ‘ یا ان کے سامنے اپنی عزت کو داؤ پر لگا دے یا اسلام ہی سے روگردان ہو جائے ۔وغیرہ ۔