Book - حدیث 1539

كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ بَابُ فِي الِاسْتِعَاذَةِ ضعیف حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَعَوَّذُ مِنْ خَمْسٍ مِنْ الْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَسُوءِ الْعُمُرِ وَفِتْنَةِ الصَّدْرِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ

ترجمہ Book - حدیث 1539

کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل باب: تعوذات کا بیان سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ پانچ باتوں سے اللہ کی پناہ مانگا کرتے تھے بزدلی ، بخیلی ، انتہائی بڑھاپے اور لاچاری کی عمر سے ، سینے کے فتنے سے ( حسد ، کینہ اور برے اخلاق و عقائد سے ) اور عذاب قبر سے ۔
تشریح : (1)یعنی ہمہ قسم کی الجھنوں ‘پریشانیوں اور دکھوں وغیرہ سے اللہ کی پناہ ‘ حفاظت اور امان طلب کرنا ۔ شریعت سے ثابت ’’تعویذ ‘‘یہی ہیں جن کا ذکر آگے آرہا ہے ۔اور جو لوگ کچھ لکھ لکھا کر اپنے گلے میں ڈال لیتے یا بازو پر باندھ لیتے ہیں رسول اللہﷺ کی تعلیم و توجیہ سے ثابت نہیں ہے لہذا اس سے بچنا چاہیے اور کچھ توایسے ہیں کہ ان تعویذات میں کفریہ اور شرکیہ الفاظ وکلمات لکھتے ہیں جو سرا سر جہنم خریدنے کا سودا ہے ۔اعاذنا الله منهم (2)اس موضوع اور مفہوم کی اور بھی احادیث ہیں ان سب کو دیکھ لیا جائے توزیادہ مفید ہو گا (1)یعنی ہمہ قسم کی الجھنوں ‘پریشانیوں اور دکھوں وغیرہ سے اللہ کی پناہ ‘ حفاظت اور امان طلب کرنا ۔ شریعت سے ثابت ’’تعویذ ‘‘یہی ہیں جن کا ذکر آگے آرہا ہے ۔اور جو لوگ کچھ لکھ لکھا کر اپنے گلے میں ڈال لیتے یا بازو پر باندھ لیتے ہیں رسول اللہﷺ کی تعلیم و توجیہ سے ثابت نہیں ہے لہذا اس سے بچنا چاہیے اور کچھ توایسے ہیں کہ ان تعویذات میں کفریہ اور شرکیہ الفاظ وکلمات لکھتے ہیں جو سرا سر جہنم خریدنے کا سودا ہے ۔اعاذنا الله منهم (2)اس موضوع اور مفہوم کی اور بھی احادیث ہیں ان سب کو دیکھ لیا جائے توزیادہ مفید ہو گا