Book - حدیث 1537

كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا خَافَ قَوْمًا صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَافَ قَوْمًا قَالَ اللَّهُمَّ إِنَّا نَجْعَلُكَ فِي نُحُورِهِمْ وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُورِهِمْ

ترجمہ Book - حدیث 1537

کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل باب: انسان کو اگر کسی سے کوئی خوف ہو تو کون سی دعا کرے سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ کو جب کسی قوم سے کوئی اندیشہ ہوتا تو اس طرح دعا کرتے «اللهم إنا نجعلك في نحورهم ، ونعوذ بك من شرورهم» ” اے اللہ ! ہم تجھے ان کے مقابلے میں پیش کرتے ہیں اور ان کی شرارتوں سے تیری پناہ میں آتے ہیں ۔ “
تشریح : دشمنوں اور بد طینت لوگوں کے شرور سے بچنے کےلئے مشروع مادی اسباب اختیار کرنا بھی توکل کا لازمی حصہ ہے۔اور اللہ کی رحمت کا سائل رہنا مسلمان کا فریضہ اور اس کا شعار ہے۔ دشمنوں اور بد طینت لوگوں کے شرور سے بچنے کےلئے مشروع مادی اسباب اختیار کرنا بھی توکل کا لازمی حصہ ہے۔اور اللہ کی رحمت کا سائل رہنا مسلمان کا فریضہ اور اس کا شعار ہے۔