Book - حدیث 1519

كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ بَابُ فِي الِاسْتِغْفَارِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ح و حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ الْمَعْنَى عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ قَالَ سَأَلَ قَتَادَةُ أَنَسًا أَيُّ دَعْوَةٍ كَانَ يَدْعُو بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكْثَرُ قَالَ كَانَ أَكْثَرُ دَعْوَةٍ يَدْعُو بِهَا اللَّهُمَّ رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ وَزَادَ زِيَادٌ وَكَانَ أَنَسٌ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْعُوَ بِدَعْوَةٍ دَعَا بِهَا وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْعُوَ بِدُعَاءٍ دَعَا بِهَا فِيهَا

ترجمہ Book - حدیث 1519

کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل باب: استغفار کا بیان عبدالعزیز بن صہیب بیان کرتے ہیں کہ سیدنا قتادہ ؓ نے سیدنا انس ؓ سے پوچھا کہ نبی کریم ﷺ کون سی دعا زیادہ کیا کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا آپ ﷺ کی اکثر دعا یہ ہوا کرتی تھی «اللهم ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة وقنا عذاب النار» ” اے اللہ ! اے ہمارے رب ! ہمیں دنیا میں ہر طرح کی بھلائیاں عنایت فر اور آخرت میں بھی جملہ حسنات و خیرات سے سرفراز فر اور آگ کے عذاب سے محفوظ رکھ ۔ “ زیاد نے مزید کہا کہ سیدنا انس ؓ جب کوئی دعا کرنا چاہتے تو انہی الفاظ سے دعا کرتے اور جب کوئی ( خاص ) دعا کرنا چاہتے تو اس میں اسے بھی شامل کر لیتے تھے ۔