كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ بَابُ الدُّعَاءِ صحیح حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ يَعْنِي ابْنَ مَيْمُونٍ صَاحِبَ الْأَنْمَاطِ حَدَّثَنِي أَبُو عُثْمَانَ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ رَبَّكُمْ تَبَارَكَ وَتَعَالَى حَيِيٌّ كَرِيمٌ يَسْتَحْيِي مِنْ عَبْدِهِ إِذَا رَفَعَ يَدَيْهِ إِلَيْهِ أَنْ يَرُدَّهُمَا صِفْرًا
کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل
باب: ( آداب ) دعا
سیدنا سلمان فارسی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” بلاشبہ تمہارا رب بہت حیا والا اور سخی ہے ۔ بندہ جب اس کی طرف اپنے ہاتھ اٹھاتا ہے تو اسے حیا آتی ہے کہ انہیں خالی لوٹا دے ۔ “
تشریح :
اللہ عزوجل کا حیا کرنا اس کی خاص صفت ہے۔اور اسی طرح ہے جس طرح اس کی ذات کولائق ہے۔اہل السنۃ کا اللہ تعالیٰ کی تمام صفات پرایمان ہے۔ان کی تفصیل وکنہ میں جانا اور پڑنا درست نہیں ہے۔
اللہ عزوجل کا حیا کرنا اس کی خاص صفت ہے۔اور اسی طرح ہے جس طرح اس کی ذات کولائق ہے۔اہل السنۃ کا اللہ تعالیٰ کی تمام صفات پرایمان ہے۔ان کی تفصیل وکنہ میں جانا اور پڑنا درست نہیں ہے۔