Book - حدیث 147

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْعِمَامَةِ ضعیف حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي مَعْقِلٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ قِطْرِيَّةٌ فَأَدْخَلَ يَدَهُ مِنْ تَحْتِ الْعِمَامَةِ فَمَسَحَ مُقَدَّمَ رَأْسِهِ وَلَمْ يَنْقُضْ الْعِمَامَةَ

ترجمہ Book - حدیث 147

کتاب: طہارت کے مسائل باب: پگڑی پر مسح کرنے کا بیان سیدنا انس ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو وضو کرتے ہوئے دیکھا ۔ آپ ﷺ کے سر پر ایک قطری پگڑی تھی تو آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ پگڑی کے نیچے کیے اور سر کے اگلے حصے کا مسح کیا اور پگڑی کو نہ کھولا ۔
تشریح : ملحوظہ: یہ روایت سنداً ضعیف ہے۔ علاوہ ازیں اس میں پگڑی پر مسح کرنے کی صراحت بھی نہیں ہے مگر حضرت مغیرہ بن شبہ رضی اللہ عنہ وغیرہ کی روایات میں صراحت ہے کہ آپ نے باقی مسح پگڑی پر پورا کیا۔ ۃیہاں عدم ذکر نفی اصل کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ پگڑی پر مسح صحیح سنت سے ثابت ہے ۔ جیسے کہ حدیث نمبر146 میں اس کی اجازت گزری ہے اور آگے حدیث نمبر150 میں بھی اس کی صراحت آرہی ہے۔ ملحوظہ: یہ روایت سنداً ضعیف ہے۔ علاوہ ازیں اس میں پگڑی پر مسح کرنے کی صراحت بھی نہیں ہے مگر حضرت مغیرہ بن شبہ رضی اللہ عنہ وغیرہ کی روایات میں صراحت ہے کہ آپ نے باقی مسح پگڑی پر پورا کیا۔ ۃیہاں عدم ذکر نفی اصل کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ پگڑی پر مسح صحیح سنت سے ثابت ہے ۔ جیسے کہ حدیث نمبر146 میں اس کی اجازت گزری ہے اور آگے حدیث نمبر150 میں بھی اس کی صراحت آرہی ہے۔