Book - حدیث 1464

كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ بَابُ اسْتِحْبَابِ التَّرْتِيلِ فِي الْقِرَاءَةِ حسن صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي عَاصِمُ بْنُ بَهْدَلَةَ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَالُ لِصَاحِبِ الْقُرْآنِ اقْرَأْ وَارْتَقِ وَرَتِّلْ كَمَا كُنْتَ تُرَتِّلُ فِي الدُّنْيَا فَإِنَّ مَنْزِلَكَ عِنْدَ آخِرِ آيَةٍ تَقْرَؤُهَا

ترجمہ Book - حدیث 1464

کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل باب: قرآت کی ترتیل کا استحباب سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” صاحب قرآن سے کہا جائے گا کہ پڑھتا جا اور چڑھتا جا ، اور اسی طرح ٹھہر ٹھہر کر پڑھ ، جیسے کہ دنیا میں پڑھا کرتا تھا ، جہاں آخری آیت ختم کرے گا وہیں تیرا مقام ہو گا ۔ “
تشریح : 1۔سورہ مزمل میں حکم ہے کہ (وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلًا)یعنی قرآن کریم کو ٹھر ٹھر کر پڑھو۔یعنی جلدی نہ کی جائے۔اور الفاظ و معنی سے حظ حاصل کیا جائے۔2۔اس حدیث میں مخلص باعمل حفاظ قراء اور قرآن کی تلاوت کو اپنا معمول بنانے والوں کی فضیلت کا بیان ہے۔کہ عام مسلمانوں کے مقابلے میں یہ لوگ سب سے افضل ہوں گے۔ جب کہ بعض علماء کا یہ قول بھی ہے۔کہ قرآن کے تقاضوں پر عمل بھی بمعنی قراءت ہی ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔(كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ مُبَارَكٌ لِّيَدَّبَّرُوا آيَاتِهِ وَلِيَتَذَكَّرَ أُولُو الْأَلْبَابِ)(ص۔29) یہ عظیم کتاب ہے جو ہم نے تمہاری طرف نازل کی ہے۔ بڑی با برکت ہے۔تاکہ لوگ اس کی آیات میں غوروفکر کریں۔اور عقل والے نصیحت پکڑیں۔ اور ایسا حفظ اور ایسی تلاوت جو اخلاص اور عمل سے خالی ہو۔اس پر مذکورہ درجات مرتب نہیں ہوں گے۔العیاذ باللہ۔ 1۔سورہ مزمل میں حکم ہے کہ (وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلًا)یعنی قرآن کریم کو ٹھر ٹھر کر پڑھو۔یعنی جلدی نہ کی جائے۔اور الفاظ و معنی سے حظ حاصل کیا جائے۔2۔اس حدیث میں مخلص باعمل حفاظ قراء اور قرآن کی تلاوت کو اپنا معمول بنانے والوں کی فضیلت کا بیان ہے۔کہ عام مسلمانوں کے مقابلے میں یہ لوگ سب سے افضل ہوں گے۔ جب کہ بعض علماء کا یہ قول بھی ہے۔کہ قرآن کے تقاضوں پر عمل بھی بمعنی قراءت ہی ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔(كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ مُبَارَكٌ لِّيَدَّبَّرُوا آيَاتِهِ وَلِيَتَذَكَّرَ أُولُو الْأَلْبَابِ)(ص۔29) یہ عظیم کتاب ہے جو ہم نے تمہاری طرف نازل کی ہے۔ بڑی با برکت ہے۔تاکہ لوگ اس کی آیات میں غوروفکر کریں۔اور عقل والے نصیحت پکڑیں۔ اور ایسا حفظ اور ایسی تلاوت جو اخلاص اور عمل سے خالی ہو۔اس پر مذکورہ درجات مرتب نہیں ہوں گے۔العیاذ باللہ۔