Book - حدیث 1449

كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ بَابُ طُولِ الْقِيَامِ صحيح بلفظ أي الصلاة حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَلِيٍّ الْأَزْدِيِّ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُبْشِيٍّ الْخَثْعَمِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ قَالَ طُولُ الْقِيَامِ قِيلَ فَأَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ قَالَ جَهْدُ الْمُقِلِّ قِيلَ فَأَيُّ الْهِجْرَةِ أَفْضَلُ قَالَ مَنْ هَجَرَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ قِيلَ فَأَيُّ الْجِهَادِ أَفْضَلُ قَالَ مَنْ جَاهَدَ الْمُشْرِكِينَ بِمَالِهِ وَنَفْسِهِ قِيلَ فَأَيُّ الْقَتْلِ أَشْرَفُ قَالَ مَنْ أُهَرِيقَ دَمُهُ وَعُقِرَ جَوَادُهُ

ترجمہ Book - حدیث 1449

کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل باب: لمبے قیام کی فضیلت سیدنا عبداللہ بن حبشی الخثعمی ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ سے پوچھا گیا : کون سا عمل افضل ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” لمبا قیام “ کہا گیا : کون سا صدقہ افضل ہے ؟ فرمایا ” جو قلیل مال والا محنت کر کے صدقہ دے “ کہا گیا : کون سی ہجرت افضل ہے ؟ فرمایا ” جو شخص اللہ کے حرام کردہ امور کو چھوڑ دے “ کہا گیا : کون سا جہاد افضل ہے ؟ فرمایا ” جو شخص مشرکین سے اپنے مال اور اپنی جان کے ساتھ جہاد کرے “ پوچھا گیا : کون سا قتل شرف والا ہے ؟ آپ نے فرمایا ” جس کا خون بہا دیا گیا اور اس کے گھوڑے کو بھی کاٹ دیا گیا ۔ “
تشریح : اللہ اکبر صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کو دین و ایمان کی سمجھ آجانے کے بعد گویا دنیاوی خواہشات ان کےدلوں سے اُتر ہی گئی تھیں۔روٹی۔کپڑے۔اور مکان کے بارے میں نہ ان حضرات نے پوچھا نہ آپ نے فرمایا۔درحقیقت یہ چیزیں دنیا کے سفر میں راہ گزاری کے لئے ہیں۔مگر افسوس کے اب لوگوں کے زہنوں پر یہ مادی اشیاء بہت زیادہ غالب آگئی ہیں۔والی اللہ المشتکی۔ اللہ اکبر صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کو دین و ایمان کی سمجھ آجانے کے بعد گویا دنیاوی خواہشات ان کےدلوں سے اُتر ہی گئی تھیں۔روٹی۔کپڑے۔اور مکان کے بارے میں نہ ان حضرات نے پوچھا نہ آپ نے فرمایا۔درحقیقت یہ چیزیں دنیا کے سفر میں راہ گزاری کے لئے ہیں۔مگر افسوس کے اب لوگوں کے زہنوں پر یہ مادی اشیاء بہت زیادہ غالب آگئی ہیں۔والی اللہ المشتکی۔