Book - حدیث 1440

كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ بَابُ الْقُنُوتِ فِي الصَّلَوَاتِ صحیح حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أُمَيَّةَ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ يَعْنِي ابْنَ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ وَاللَّهِ لَأُقَرِّبَنَّ لَكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَكَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يَقْنُتُ فِي الرَّكْعَةِ الْآخِرَةِ مِنْ صَلَاةِ الظُّهْرِ وَصَلَاةِ الْعِشَاءِ الْآخِرَةِ وَصَلَاةِ الصُّبْحِ فَيَدْعُو لِلْمُؤْمِنِينَ وَيَلْعَنُ الْكَافِرِينَ

ترجمہ Book - حدیث 1440

کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل باب: عام نمازوں میں قنوت پڑھنا جناب ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا : قسم اﷲ کی ! میں تمہیں رسول اللہ ﷺ کی سی نماز پڑھاؤں گا ۔ چنانچہ وہ نماز ظہر ، عشاء اور فجر کی آخری رکعت میں قنوت پڑھتے تھے ، مومنین کے لیے دعا کرتے اور کفار پر لعنت ۔
تشریح : اس سے مراد ایسی دعا ہے جو مسلمانوں اور امت سے متعلق ہو مثلا اسلام اور مسلمانوں کے لئے نصرت مجاہدین کے لئے ثابت قدمی اور کامیابی یا کسی وبا اور مصیبت عامہ سے نجات کی دعا یا کفار کے لئے بد دعا اسے اصطلاحاً دعائے قنوت نازلہ کہتے ہیں۔ اسے پانچوں فرض نمازوں میں حسب ضرورت آخری رکعت میں رکوع کے بعد پڑھا جاسکتا ہے۔امام جہری (بلند) آوا ز میں دُعا پڑھے۔اور مقتدی آمین کہیں۔امام حسب احوال دعا کرائے۔ جہاں نام لینے کی ضرورت ہو نام بھی لے سکتا ہے۔اس دعائے قنوت نازلہ میں دوام نہیں ہے۔ اس سے مراد ایسی دعا ہے جو مسلمانوں اور امت سے متعلق ہو مثلا اسلام اور مسلمانوں کے لئے نصرت مجاہدین کے لئے ثابت قدمی اور کامیابی یا کسی وبا اور مصیبت عامہ سے نجات کی دعا یا کفار کے لئے بد دعا اسے اصطلاحاً دعائے قنوت نازلہ کہتے ہیں۔ اسے پانچوں فرض نمازوں میں حسب ضرورت آخری رکعت میں رکوع کے بعد پڑھا جاسکتا ہے۔امام جہری (بلند) آوا ز میں دُعا پڑھے۔اور مقتدی آمین کہیں۔امام حسب احوال دعا کرائے۔ جہاں نام لینے کی ضرورت ہو نام بھی لے سکتا ہے۔اس دعائے قنوت نازلہ میں دوام نہیں ہے۔