كِتَابُ سُجُودِ القُرآنِ بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ السُّجُودَ فِي الْمُفَصَّلِ صحيح حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّجْمَ فَلَمْ يَسْجُدْ فِيهَا حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو صَخْرٍ عَنْ ابْنِ قُسَيْطٍ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو دَاوُد كَانَ زَيْدٌ الْإِمَامَ فَلَمْ يَسْجُدْ فِيهَا
کتاب: سجدہ تلاوت کے احکام و مسائل
باب: ان حضرات کی دلیل جو مفصل ( آخری منزل ) میں سجدہ کے قائل نہیں
سیدنا زید بن ثابت ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے سورۃ النجم کی تلاوت کی مگر آپ ﷺ نے اس میں سجدہ نہیں کیا ۔
تشریح :
سجدہ تلاوت واجب نہیں ہے۔اس لئے چھوڑا بھی جاسکتا ہے۔مگر اس سے تسائل اور غفلت کو اپنی عادت بنالینا کسی طرح درست نہیں۔
سجدہ تلاوت واجب نہیں ہے۔اس لئے چھوڑا بھی جاسکتا ہے۔مگر اس سے تسائل اور غفلت کو اپنی عادت بنالینا کسی طرح درست نہیں۔