Book - حدیث 1399

کِتَابُ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ وَتَحْزِيبِهِ وَتَرْتِيلِهِ بَابُ تَحزِيبِ القُرآنِ ضعیف حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى الْبَلْخِيُّ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ حَدَّثَنِي عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيُّ عَنْ عِيسَى بْنِ هِلَالٍ الصَّدَفِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَتَى رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَقْرِئْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ اقْرَأْ ثَلَاثًا مِنْ ذَوَاتِ الر فَقَالَ كَبُرَتْ سِنِّي وَاشْتَدَّ قَلْبِي وَغَلُظَ لِسَانِي قَالَ فَاقْرَأْ ثَلَاثًا مِنْ ذَوَاتِ حاميم فَقَالَ مِثْلَ مَقَالَتِهِ فَقَالَ اقْرَأْ ثَلَاثًا مِنْ الْمُسَبِّحَاتِ فَقَالَ مِثْلَ مَقَالَتِهِ فَقَالَ الرَّجُلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقْرِئْنِي سُورَةً جَامِعَةً فَأَقْرَأَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا زُلْزِلَتْ الْأَرْضُ حَتَّى فَرَغَ مِنْهَا فَقَالَ الرَّجُلُ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لَا أَزِيدُ عَلَيْهَا أَبَدًا ثُمَّ أَدْبَرَ الرَّجُلُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْلَحَ الرُّوَيْجِلُ مَرَّتَيْنِ

ترجمہ Book - حدیث 1399

کتاب: قرات قرآن اس کے جز مقرر کرنے اور ترتیل سے پڑھنے کے مسائل باب: قرآن مجید کے پارے اور حصے کرنا سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا ، اے اللہ کے رسول ! مجھے کچھ قرآن پڑھائیے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تین سورتیں پڑھو جن کی ابتداء میں « الراء » ہے “ ( یونس ، ہود اور یوسف ) اس نے کہا : میری عمر بڑی ہو گئی ہے ۔ دل سخت ہو گیا ہے ( نسیان غالب ہے ) اور زبان موٹی ہو گئی ہے ( اس وجہ سے یہ بڑی بڑی سورتیں یاد نہیں کر سکتا ) آپ نے فرمایا ” تو « حم » والی تین سورتیں پڑھ لو “ اس پر بھی اس نے اپنی پہلی بات ہی کہی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تو « لمسبحات» والی تین سورتیں یاد کر لو ۔ “ ( جن کے شروع میں « سبح»یا « يسبح» آتا ہے ) اس پر بھی اس نے اپنی وہی بات دہرائی اور کہنے لگا ۔ اے اللہ کے رسول ! مجھے کوئی جامع سورت پڑھا دیجئیے ۔ تو نبی کریم ﷺ نے اس کو سورۃ « إذا زلزلت الأرض » پڑھائی ، آخر تک ۔ تب وہ شخص کہنے لگا ، قسم اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے ! میں اس سے کبھی زیادہ نہ کروں گا ۔ پھر وہ پیٹھ پھیر کر چلا گیا تو نبی کریم ﷺ نے دو مرتبہ فرمایا ” اس چھوٹے سے مرد نے نجات پائی ۔ “