Book - حدیث 1396

کِتَابُ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ وَتَحْزِيبِهِ وَتَرْتِيلِهِ بَابُ تَحزِيبِ القُرآنِ صحيح دون سرد السور حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ قَالَا أَتَى ابْنَ مَسْعُودٍ رَجُلٌ فَقَالَ إِنِّي أَقْرَأُ الْمُفَصَّلَ فِي رَكْعَةٍ فَقَالَ أَهَذًّا كَهَذِّ الشِّعْرِ وَنَثْرًا كَنَثْرِ الدَّقَلِ لَكِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ النَّظَائِرَ السُّورَتَيْنِ فِي رَكْعَةٍ النَّجْمَ وَالرَّحْمَنَ فِي رَكْعَةٍ وَاقْتَرَبَتْ وَالْحَاقَّةَ فِي رَكْعَةٍ وَالطُّورَ وَالذَّارِيَاتِ فِي رَكْعَةٍ وَإِذَا وَقَعَتْ وَنُونَ فِي رَكْعَةٍ وَسَأَلَ سَائِلٌ وَالنَّازِعَاتِ فِي رَكْعَةٍ وَوَيْلٌ لِلْمُطَفِّفِينَ وَعَبَسَ فِي رَكْعَةٍ وَالْمُدَّثِّرَ وَالْمُزَّمِّلَ فِي رَكْعَةٍ وَهَلْ أَتَى وَلَا أُقْسِمُ بِيَوْمِ الْقِيَامَةِ فِي رَكْعَةٍ وَعَمَّ يَتَسَاءَلُونَ وَالْمُرْسَلَاتِ فِي رَكْعَةٍ وَالدُّخَانَ وَإِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ فِي رَكْعَةٍ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا تَأْلِيفُ ابْنِ مَسْعُودٍ رَحِمَهُ اللَّهُ

ترجمہ Book - حدیث 1396

کتاب: قرات قرآن اس کے جز مقرر کرنے اور ترتیل سے پڑھنے کے مسائل باب: قرآن مجید کے پارے اور حصے کرنا سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس ایک شخص آیا اور کہنے لگا کہ میں ایک رکعت میں پورا جزء مفصل ( آخری منزل ) پڑھ لیتا ہوں ۔ انہوں نے کہا : کیا تم شعروں کی طرح جلدی جلدی پڑھتے ہو ؟ یا سوکھی ردی کھجوروں کی طرح بکھیرتے ہو ؟ حالانکہ نبی کریم ﷺ یکساں قسم کی دو دو سورتیں ایک رکعت میں پڑھا کرتے تھے ۔ « النجم » اور « الرحمن » ایک رکعت میں ۔ « اقتربت » اور « الحاقة » ایک رکعت میں ۔ « الطور » اور « الذاريات » ایک رکعت میں ۔ « إذا وقعت » اور « نون » ایک رکعت میں ۔ « سأل سائل » اور « النازعات» ایک رکعت میں « ويل للمطففين» اور « عبس » ایک رکعت میں ۔ « المدثر » اور « المزمل » ایک رکعت میں« هل أتى » اور « لا أقسم بيوم القيامة » ایک رکعت میں ۔ « عم يتساءلون » اور « المرسلات » ایک رکعت میں ۔ « الدخان » اور «إذا الشمس كورت » ایک رکعت میں ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ سورتوں کی یہ مذکورہ ترتیب سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کی تالیف ہے ۔ ( یعنی ان کے مصحف کی ترتیب اس طرح تھی ۔)
تشریح : 1۔شیخ البانی ؒ کے نزدیک اس میں صورتوں کی تفصیل صحیح نہیں ہے۔2۔قرآن مجید کو ترتیل اور فہم کے بغیر پڑھنا مکروہ ومعیوب ہے۔البتہ عامی اور سادہ لوگ مستثنٰی ہیں۔3۔رسول اللہﷺ کا نماز تہجد میں سورۃبقرہ ۔نساء۔اور آل عمران وغیرہ پڑھنا بعض اوقات پرمحمول ہے۔ورنہ آپ کی قراءت متوسط ہوا کرتی تھی۔4۔رسول اللہ ﷺ نے اپنے حین حیات قرآن مجید مدون۔ومرتب کروادیا تھا۔مگر وہ مختلف اوراق تختیوں اور چمڑے کے ٹکڑوں پر لکھا گیا تھا۔حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور بعداذاں حضرت عثمان رض اللہ عنہ نے ایک مصحف اور ایک قراءت پر جمع فرمادیا۔مختلف صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کے پے پاس جو اپنے اپنے نسخے تھے۔ ان کی ترتیب مختلف تھی۔ 1۔شیخ البانی ؒ کے نزدیک اس میں صورتوں کی تفصیل صحیح نہیں ہے۔2۔قرآن مجید کو ترتیل اور فہم کے بغیر پڑھنا مکروہ ومعیوب ہے۔البتہ عامی اور سادہ لوگ مستثنٰی ہیں۔3۔رسول اللہﷺ کا نماز تہجد میں سورۃبقرہ ۔نساء۔اور آل عمران وغیرہ پڑھنا بعض اوقات پرمحمول ہے۔ورنہ آپ کی قراءت متوسط ہوا کرتی تھی۔4۔رسول اللہ ﷺ نے اپنے حین حیات قرآن مجید مدون۔ومرتب کروادیا تھا۔مگر وہ مختلف اوراق تختیوں اور چمڑے کے ٹکڑوں پر لکھا گیا تھا۔حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور بعداذاں حضرت عثمان رض اللہ عنہ نے ایک مصحف اور ایک قراءت پر جمع فرمادیا۔مختلف صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کے پے پاس جو اپنے اپنے نسخے تھے۔ ان کی ترتیب مختلف تھی۔